پرتاپ گڑھ:مرکزی و صوبہ کی بی جے پی حکومت ترقیاتی پیش رفت کے برعکس اس کا صرف ایک کام مسلم دشمنی ہے، وہ وقت وقت پر مسلمانوں و ان کی تاریخ کو مٹانے کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتی ہے۔ جس کے ضمن میں اترپردیش کی حکومت مسلم دشمنی کی بنیاد پر اسکولی نصاب سے مغلوں کی تاریخ کو ہٹانے کا قابل مذمت کام کر رہی ہے۔ ۔پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے اسکولی نصاب سے مغلوں کی تاریخ کو ہٹانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی کو مسلمانوں و ان کی تاریخ سے نفرت ہے ،اس لئے بی جے پی کی مرکزی و صوبہ کی حکومتیں روز بروز مسلمانوں کے خلاف سازش کرتی رہتی ہیں ،تاکہ اکثریت کا پولرائزیشن کیا جا سکے ۔ملک میں بڑھتی مہنگائی و بےروزگاری جیسے برنگ ایشو سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے آئندہ پارلیمانی انتخاب کو دیکھتے ہوئے اب مسلم تاریخ کو مٹانے کی بات کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی کا سوال ہے کہ حکومت نام تو تبدیل ، اور تاریخ تو مٹانے کا کام کر رہی ہے ،کیا وہ مغلوں کا بنوایا لال قلع ،تاج محل و جامع مسجد وغیرہ کا بھی نام و نشان ختم کرے گی ؟ ملک سے مسلم تاریخ ختم کرنے سے ایسا کون سا انقلاب آجائے گا کہ جس سے مہنگائی و بےروزگاری ختم ہو جائے گی؟