ریاست مہاراشٹر کا دولت آباد Daulatabad of Maharashtra جو کسی زمانے میں بھارت کا دارالحکومت تھا، محمد بن تغلق Muhammad Bin Tughluq نے تی13ویں صدی میں اس مقام کو اپنا پایہ تخت بنایا تھا اس دور میں دولت آباد میں کئی تعمیرات ہوئیں، دولت آباد قلعے Daulatabad Fort کے بالکل پیچھے مغرب کی سمت میں تین کلو میٹر کے فاصلے پر فتح آباد علاقے میں ایک کنواں نظر آتا ہے، قریب جانے پر اندازہ ہوتا ہے کہ کنویں میں مسجد ہے، جی ہاں یہ 700سال قدیم مسجد ہے، اس مسجد کو کنویں والی مسجد کہا جاتا ہے۔
مسجد میں مغربی سمت میں تین کمانیں ہیں، شمال اور جنوب میں بھی ایسی ہی کمانیں بنیں ہوئی ہیں۔ فن تعمیر کا یہ شاہکار ہے مسجد میں جانے کے لیے باضابطہ تیس سے زائد سیڑھیاں ہیں جو بڑے سلیقے سے بنائی گئیں ہیں۔
دلکش محرابیں اور کمانیں مسجد کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتے ہیں۔ فی الحال یہ مسجد ویران ہے، لیکن بھولے بھٹکے لوگ اس مسجد کو دیکھنے ضرور پہنچ جاتے ہیں۔
تاریخی آثار سے دلچسپی رکھنے والے اور کئی تاریخی آثار کی بازیافت کرنے والے ہسٹری اکیڈمی کے صدر خالد احمد کا دعوی ہے کہ سنہ 1995 میں انہوں نے اس مسجد کا پتہ لگایا تھا۔