ہندو رکشا دل ماضی میں کئی بار تنازعات میں گھر چکا ہے۔ ہندو رکشا دل پر گزشتہ دنوں غازی آباد میں اروند کیجریوال کے دفتر پر حملہ کرنے کا الزام بھی تھا۔
جنتر منترمعاملہ: اشتعال انگیز نعروں کے معاملے کی ذمہ داری ہندوں رکشا دل نے لی جس کی لائیو ویڈیو اس وقت منظر عام پر آئی تھی۔ اس کے بعد بھی ہندو رکشا دل کئی تنازعات میں شامل رہے۔
اس کے علاوہ پنکی چودھری کو ایک تنازع کے بعد وائرل ہونے والی آڈیو کے معاملے میں جیل جانا پڑا تھا۔ اب پنکی چودھری نے ویڈیو جاری کرکے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنتر منتر نعرہ معاملہ: اشونی اپادھیائے سمیت 6 افراد پولیس حراست میں
پنکی چودھری نے کہا کہ جنتر منتر پر جو بھی نازیبا کلمات کہے گئے ہیں اس کی ذمہ داری ہندو رکشا دل لیتا ہے اور حکومت اشتعال انگیز باتیں یا نعرے بازی کرنے والوں کو معاف کریں۔ کیونکہ غلط باتیں کہنے والے ہندو رکشا دل کے کارکنان ہیں۔
سوال یہ پیدا ہورہا ہے کہ اشتعال انگیز نعرے لگانے والوں کو کوئی معافی دینے کی بات کیسے کرسکتا ہے؟
اس معاملے میں یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا ہندو رکشا دل کے اس معاملے کی ذمہ داری لینے کے بعد ہندو رکشا دل سے وابستہ عہدیداروں کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے گی؟