شملہ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کیے ہیں اور انہیں پورا کرنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے۔ سکھو کی موثر اور حساس قیادت میں موجودہ ریاستی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے محض ایک ماہ کے عرصے میں یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ حکومت نہ صرف معاشرے کے نظر انداز اور کمزور طبقات کو عزت کے ساتھ جینے کے حق کو پورا کرنے کی طرف گامزن ہے، بلکہ ریاست کو سنگین مالی حالت سے نکالنے کے ساتھ ساتھ ان وعدوں کوبھی پورا کر رہی ہے جو حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد کی بنیاد ہیں۔
زندگی کے ہر قدم پر جدوجہد کے ساتھ تجربہ حاصل کرنے کے بعد سکھو کی ولولہ انگیز قیادت میں ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل ہماچل کے تمام لوگوں کی زندگیوں میں خوشیاں لے کر آئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی دور اندیش سوچ اور ریاست کو ترقی کے نئے افق پر قائم کرنے کے ساتھ سماج کے تمام طبقات کو عزت نفس کے ساتھ جینے کا منتر فراہم کرکے ہماچل میں ایک نئی شروعات کی ہے۔
ریاستی کابینہ نے اپنی پہلی میٹنگ میں وعدے کے مطابق نہ صرف پرانے پنشن سسٹم کو بحال کیا بلکہ خواتین کو ماہانہ 1500 روپے فراہم کرنے اور ایک لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹیاں بھی تشکیل دیں۔ ذیلی کمیٹیوں کو ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹیں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تاریخ میں اس حکومت کو اپنے وعدوں کی پاسداری کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا نہ کہ سابقہ حکومت کی طرح جس نے اپنی مدت کار کے آخر میں انتخابات کے پیش نظر بجٹ کے التزام کے بغیرتقریباً 900 مختلف ادارے کھولے۔
پرانے پنشن سسٹم کی بحالی سے ریاست کے ان ایک لاکھ 36 ہزار ملازمین کو وہ سہارا ملا، جو انہیں بڑھاپے میں عزت کے ساتھ جینے کا حق فراہم کرے گا۔ ریاست میں 20 سال کے بعد پرانی پنشن کو بحال کرنے کا فیصلہ بلاشبہ وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو کی کام کی کارکردگی کا عکاس ہے۔