اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

CM Sukhu On Promisses ہماچل حکومت نے وعدوں کا نبھایا ہے، سکھو

ہماچل حکومت نے وعدے کے مطابق نہ صرف پرانے پنشن سسٹم کو بحال کیا بلکہ خواتین کو ماہانہ 1500 روپے فراہم کرنے اور ایک لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹیاں بھی تشکیل دیں۔

ہماچل حکومت نے وعدوں کا نبھایا ہے، سکھو
ہماچل حکومت نے وعدوں کا نبھایا ہے، سکھو

By

Published : Jan 15, 2023, 7:27 PM IST

شملہ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کیے ہیں اور انہیں پورا کرنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے۔ سکھو کی موثر اور حساس قیادت میں موجودہ ریاستی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے محض ایک ماہ کے عرصے میں یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ حکومت نہ صرف معاشرے کے نظر انداز اور کمزور طبقات کو عزت کے ساتھ جینے کے حق کو پورا کرنے کی طرف گامزن ہے، بلکہ ریاست کو سنگین مالی حالت سے نکالنے کے ساتھ ساتھ ان وعدوں کوبھی پورا کر رہی ہے جو حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد کی بنیاد ہیں۔

زندگی کے ہر قدم پر جدوجہد کے ساتھ تجربہ حاصل کرنے کے بعد سکھو کی ولولہ انگیز قیادت میں ریاست میں نئی ​​حکومت کی تشکیل ہماچل کے تمام لوگوں کی زندگیوں میں خوشیاں لے کر آئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی دور اندیش سوچ اور ریاست کو ترقی کے نئے افق پر قائم کرنے کے ساتھ سماج کے تمام طبقات کو عزت نفس کے ساتھ جینے کا منتر فراہم کرکے ہماچل میں ایک نئی شروعات کی ہے۔

ریاستی کابینہ نے اپنی پہلی میٹنگ میں وعدے کے مطابق نہ صرف پرانے پنشن سسٹم کو بحال کیا بلکہ خواتین کو ماہانہ 1500 روپے فراہم کرنے اور ایک لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹیاں بھی تشکیل دیں۔ ذیلی کمیٹیوں کو ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹیں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تاریخ میں اس حکومت کو اپنے وعدوں کی پاسداری کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا نہ کہ سابقہ حکومت کی طرح جس نے اپنی مدت کار کے آخر میں انتخابات کے پیش نظر بجٹ کے التزام کے بغیرتقریباً 900 مختلف ادارے کھولے۔

پرانے پنشن سسٹم کی بحالی سے ریاست کے ان ایک لاکھ 36 ہزار ملازمین کو وہ سہارا ملا، جو انہیں بڑھاپے میں عزت کے ساتھ جینے کا حق فراہم کرے گا۔ ریاست میں 20 سال کے بعد پرانی پنشن کو بحال کرنے کا فیصلہ بلاشبہ وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو کی کام کی کارکردگی کا عکاس ہے۔

سکھو نے اقتدار سنبھالتے ہی سماج کے کمزور اور نظر انداز طبقات کو سہارا دینے کی سمت میں بامعنی کوششیں شروع کر دیں۔ انہوں نے سب سے پہلے شملہ کے ٹوٹی کنڈی میں واقع بالیکا آشرم میں جاکر ان لڑکیوں کو بہتر زندگی فراہم کرنے کے لیے مختلف آشرموں میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔ لڑکیوں اور دیگر بے سہارا لوگوں کی ادارہ جاتی دیکھ بھال کے لیے چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشنز، ناری سیوا سدن، شکتی سدن اور اولڈ ایج ہومز کے مکینوں کواہم تہوارمنانے کے لئے 500 روپے فیسٹیول گرانٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے سماج کے محروم طبقات کے لیے ایک اور فیصلہ لیا کہ ریاستی حکومت اولڈ ایج ہوم، یتیم خانوں میں رہنے والے لوگوں، بے سہارا خواتین اور گونگے بہرے بچوں وغیرہ کے لئے فی رہائشی 10 ہزار روپے سالانہ کپڑوں کے لئے فنڈ فراہم کرے گی۔ ضلع شملہ کے بسنت پور میں اولڈ ایج ہوم کا دورہ کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ان تمام زمروں کو 5000 روپے سردیوں اور 5000 روپے گرمیوں کے ملبوسات کے الاؤنس کے طور پر دیے جائیں گے۔

ضرورت مند بچوں کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے اور ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور بے سہارا خواتین کو پناہ دینے کے لیے، ریاستی حکومت نے 101 کروڑ روپے کی رقم سے 'مکھیہ منتری سکھاشرے سہایتا کوش' قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس فنڈ کے ذریعے سے وزیر اعلیٰ کی اس مثبت سوچ کو سمت دی گئی کہ ضرورت مند بچوں اور بے سہارا خواتین کی مدد ہمدردی نہیں بلکہ ان کا حق ہے۔ موسم سرما کے پیش نظر وزیراعلیٰ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو بے سہارا افراد کو پناہ دینے اور انہیں محفوظ رکھنے کی واضح ہدایات جاری کی ہیں۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details