مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری کے آریانکوپم کے ایک سرکاری اسکول میں مبینہ طور پر ایک مسلم طالبہ کو حجاب پہن کر کلاس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، جس کے بعد متعدد طلباء و طالبات نے اسکول انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا اور حکومت سے انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ Muslim School girl Asked to remove Hijab in Puducherry
مظاہرین کا کہنا ہے کہ متاثر طالبہ گزشتہ تین سالوں سے حجاب پہن کر اسکول آ رہی ہے لیکن گزشتہ 4 فروری بروز جمعہ کو باحجاب طالبہ کو کلاس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا اور اسکول انتظامیہ نے طالبہ کو اسکے والدین کو بلانے پر مجبور کیا۔
وہیں پڈوچیری گورنمنٹ ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن نے مذکورہ اسکول کے ذمہداران سے کہا ہے کہ وہ کلاس میں حجاب پر اعتراض کرنے والے استاد کے الزامات کی تحقیقات کریں۔
اس سلسلے میں کرائیکل کے اراکین اسمبلی کے ایک وفد نے پڈوچیری کے وزیر اعلیٰ این رنگاسامی سے ملاقات کی اور اس بات پر زور دیا کہ یو ٹی میں خودمختاری اور مذہبی حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ ریاست کرناٹک میں حجاب معاملے پر ہورہے تشدد پر روک لگانے کے لئے وزیر اعلی نے تمام ہائی اسکولز اور کالجز کو اگلے تین دن کے لیے بند کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ ریاست کے کچھ حصوں میں تشدد کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام طلباء، اساتذہ اور اسکولوں و کالجوں کی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ کرناٹک کے لوگوں سے امن و امان اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ میں نے اگلے تین دن تک تمام ہائی سکول اور کالج بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ تمام متعلقہ افراد سے تعاون کی اپیل ہے۔ All High Schools and Colleges in Karnataka Closed for three Days
واضح رہے کہ ریاست کرناٹک کے اُڈوپی ضلع میں باحجاب طالبات کو کالج کیمپس میں داخلہ نہ دینے کے بعد سے جاری احتجاج میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ Hijab Ban in Karnataka اُڈوپی میں طالبات کے احتجاج کے بعد دیگر طلبہ بھی بھگوا شال اور مفلر کے ساتھ ان طالبات کی مخالفت میں اتر آئے، جس کے بعد دیگر اضلاع کے کالجز میں بھی حالات کشیدہ ہو گئے۔
مزید پڑھیں:۔Malala Yousafzai Reacts To Karnataka Hijab Row: کرناٹک حجاب معاملہ پر ملالہ یوسف زئی کا ٹویٹ
اُڈوپی کے بعد ضلع شیواموگا اور داونگیرے میں بھی حالات کشیدہ ہوگئے جس کے بعد وہاں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔ حجاب اور بھگوا اسکارف کو لے کر تشدد، پتھراؤ اور ہلکا لاٹھی چارج ہوا، جس کی وجہ سے حکومت نے یہ فیصلہ لیا۔