نئی دہلی: مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے گروپ کو اصل شیوسینا کے طور پر تسلیم کرنے اور انتخابی نشان 'تیر-کمان' الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کرنے والی سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے گروپ کی درخواست پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا کی۔ کپل سبل نے خصوصی تذکرہ کے دوران یہ معاملہ عدالت عظمیٰ کے سامنے اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد وہ (شندے گروپ) پارٹی سے وابستہ وسائل پر قبضہ کریں گے۔ اس معاملے کی فوری سماعت کی جائے۔ سبل کی جانب سے گزشتہ کل سماعت کرنے کی بار بار درخواست کرنے کے باوجود بنچ نے اس سے اتفاق نہیں کیا تاہم بعد میں جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ بدھ 22 فروری کو سہ پہر 3.30 بجے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
Shiv Sena Symbol Case شندے ٹھاکرے تنازع: الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سپریم کورٹ میں آج سماعت - شیوسینا کے نشان پر سماعت آج
شیوسینا کے نشان (تیر-کمان) الاٹ کرنے والے معاملے میں آج سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت ہوگی۔ گذشتہ کل سپریم کورٹ نے اس معاملہ پر دوبارہ سماعت کے لیے 22 فروری کو سہ پہر 3.30 بجے کی تاریخ طے کی تھی۔ Supreme Court on Shiv Sena symbol case
جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے پیر کو اسی معاملے میں سینئر وکیل اے ایم سنگھوی کی درخواست پر سماعت کے لیے تاریخ دینے سے انکار کر دیا تھا، لیکن ان سے منگل کو دوبارہ درخواست کرنے کو کہا تھا۔ الیکشن کمیشن نے 17 فروری 2023 کو ادھو ٹھاکرے گروپ کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے اپنے حتمی حکم میں کہا تھا کہ پارٹی کا نام 'شیو سینا' اور انتخابی نشان 'تیرکمان' شنڈے گروپ کے پاس ہی رہے گا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ اس نے یہ حکم آئین کے آرٹیکل 324 اور نشانی آرڈر 1968 کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پاس کیا ہے۔ (یو این آئی)