سرینگر (نیوز ڈیسک) :طبی اخراجات گذشتہ دو برسوں کی مقابلے میں بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ معمولی اور چھوٹی بیماریوں کے واقعات بھی آئے روز سامنے آتے ہیں جن پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں، اس صورتحال میں صحت بیمہ لازمی بن جاتا ہے۔ دوسری جانب، بیمہ کمپنیوں نے پریمیئم میں ایک بار پھر اضافہ کیا ہے۔ پریمیم کو پہلے کے مقابلے میں پندرہ سے تیس فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کی دستک کے ساتھ ہی کئی صحت بیمہ پالیسیاں لی گئیں تھیں۔ اب ان پالیسیز کی تجدید کا وقت ہے۔ اس صورتحال میں، کئی لوگ اس تذبذب کے شکار ہیں کہ آیا ایک ساتھ دو سال یا تین سال کی پریمیم ادا کرنا بہتر ہوتا ہے۔ اسی کا جواب جاننے کی کوشش کریں گے۔ اگر آپ سالانہ پریمیم پالیسیوں کو منتخب کریں گے تو آپ کو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی پریمیم ادا کرنی ہوگی۔ دو یا تین سال کے لئے ایک بار پریمیم ادا کرنے سے بوجھ کم ہوگا۔
پریمیم میں اضافہ: جب پریمیم سالانہ کے حساب سے ادا کیا جائے، تو بڑھتی ہوئی پریمیم ادا کرنی ہوگی۔ بیمہ کمپنیاں عام طور پر ہر سال اپنی پریمیم کو کافی زیادہ بڑھاتی ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ اضافی بوجھ زیادہ نہ ہو، تو آپ طویل مدتی ’’لانگ ٹرم پالیسیاں‘‘ لے سکتے ہیں۔ چونکہ پریمیم کی رقم پیشگی ادا کی جاتی ہے ، لہذا، اگر پریمیم میں اضافہ بھی ہوتا ہے اس صورت میں بھی پالیسی ہولڈرز کو اتنی رقم ادا نہیں کرنی ہوگی کیونکہ وہ پہلے ہی پریمیم پیشگی ادا کر چکے ہیں۔