تنازعات میں گھری بالی وڈ فلم دی کشمیر فائلز پر سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما ہریش راوت نے کہا ہے کہ پنڈتوں کا قتل عام ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لیے ہمت دکھانی ہوگی۔Harish Rawat On Kashmir Files
مسٹر راوت نے کہا کہ سال 1990 میں کشمیر میں وحشیانہ مظالم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ جس طرح کشمیری پنڈتوں کو چن چن کر قتل کیا گیا، ان کا قتل عام کیا گیا، خواتین پر ظلم کیا گیا، انہیں اپنا گھر بار اور گاؤں چھوڑنا پڑا، اپنی سرزمین چھوڑنی پڑی جس کی یادیں آج بھی ان کے ذہنوں میں نقش ہیں۔ ’دی کشمیر فائلز‘ اس کی ایک سازش ہے، اس پر سیاسی تنازعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت پارلیمنٹ میں تھا اور ہم نے ان واقعات کو مسلسل اٹھایا۔ اس وقت کے گورنر جگموہن کی غلط پالیسیوں، اس وقت کی مرکزی حکومت جس میں مفتی محمد سعید وزیر داخلہ تھے، ان کی تاریخی غلطیوں پر بہت کچھ کہا گیا ہے۔ سخت گیر دہشت گردوں کو رہا کر دیا گیا۔
سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے اپیل کی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت کشمیر کی قوم پرست قیادت کا فرض بنتا ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس کے لیے ماحول پیدا کریں اور کشمیری پنڈت بھائیوں کو کشمیر واپس آنے کی ترغیب دیں، ان کی جائیدادیں، ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔