دہلی:گذشتہ روز رام نومی کے موقعے پر ملک کی مختلف ریاستوں میں تشدد ہوا۔ مغربی نگال سے لے کر بہار، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر تک حالات کشیدہ رہے۔ وہیں اب ہنومان جینتی کا تہوار ہے، مختلف مقامات پر تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس کے پیش نظر ریاستی حکومتیں صورتحال پر نظر بنائے ہوئے ہیں اور پولیس کو الرٹ کردیا ہے تاکہ اس دوران کسی بھی طرح کی کوئی ناگہانی صورتحال نہ پیدا ہو۔ اب رام نومی تشدد جیسے حالات نہ ہوں، اس لیے ریاستوں نے اپنی سطح پر تیاریاں شروع کر دی ہے۔ چونکہ مغربی بنگال ابھی بھی تشدد کی زد میں ہے، وہاں کی انتظامیہ ہنومان جینتی کے حوالے سے مزید الرٹ ہو گئی ہے۔ یہاں تک کہ کلکتہ ہائی کورٹ کو بھی مداخلت کرنی پڑی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت سے پوچھا ہے کہ ہنومان جینتی کے حوالے سے کیا انتظامات ہیں؟ کلکتہ ہائی کورٹ نے ممتا حکومت کو یہ ہدایات بھی دی ہیں کہ اگر بنگال پولس حالات کو سنبھال نہیں پا رہی ہے تو پیرا ملٹری فورس کو تعینات کیا جائے، جہاں دفعہ 144 نافذ ہے، وہاں سے کوئی جلوس نہ نکالا جائے۔
ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ہنومان جینتی کے موقعے پر بنگال میں امن و امان قائم رکھیں، ہر کوئی اس تہوار کو خوشی سے منائے۔ ممتا بنرجی نے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بنگال امن کی سرزمین ہے، ہر کوئی ہنومان جینتی کا تہوار پیار سے منائے۔بنگال میں ہنومان جینتی کے موقعے پر امن و امان خراب نہ ہو، اس لیے سنٹرل فورس کی تین ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔ وہیں ہنومان جینتی کے پیش نظر راجدھانی دہلی بھی الرٹ پر ہے۔ پچھلے سال دہلی میں بھی ہنومان جینتی کے موقعے پر تشدد ہوا تھا اور دوبارہ ویسی صورتحال نہ پیدا ہو، اسی لیے دہلی میں بھی پولس پوری طرح سے تیار ہے۔