سپریم کورٹ نے گروگرام میں نماز جمعہ کی ادائیگی Gurugram Namaz Issue میں مبینہ طور پر خلل ڈالنے کے الزام میں ہریانہ حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست کو فوری طور پر درج کرنے پر اتفاق کیا۔ یہ عرضی سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے دائر کی ہے۔
سُپریم کورٹ نے راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمان محمد ادیب Former MP Mohammed Adeeb کی اس درخواست پر سماعت کرنے پر اتفاق کیا جس میں ہریانہ حکومت کے اعلیٰ افسران کے خلاف جمعہ کی نماز کو روکنے کے معاملے میں مبینہ طور پر ناکام ہونے پر کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ Mohammed Adeeb Seeking Contempt Action Against Haryana Officers
چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس ایس ایس بوپنا اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنیچ نے کی عرضی پر سینئر وکیل اندرا جے سنگھ کی عرضی کا نوٹس لیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے اہلکار 2018 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں، جس میں کئی ہدایات دی گئی تھیں اس میں نفرت پر مبنی جرائم کو روکنے کے لیے کہا گیا تھا۔
اندرا جے سنگھ کہا کہ 'یہ صرف اخباری رپورٹوں پر مبنی نہیں ہے، ہم نے خود شکایت درج کرائی ہے۔ ہم ایف آئی آر درج کرنے کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں۔ یہ وہی عدالت ہے جس نے کئی اقدامات تجویز کیے ہیں۔
سینیئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بینچ کے سامنے پیش کیا کہ یہ صرف اخباری رپورٹس پر مبنی نہیں ہے، ہم نے خود بھی شکایات درج کرائی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایف آئی آر کے نفاذ کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں۔ اس عدالت نے حفاظتی اقدامات طے کیے ہیں۔