اردو

urdu

By

Published : Jan 31, 2022, 3:45 PM IST

ETV Bharat / bharat

Gurugram Namaz Issue: افسران کے خلاف توہین عدالت کی عرضی پر سماعت کے لیے سپریم کورٹ متفق

گروگرام میں مقررہ جگہوں پر نماز جمعہ ادا کرنے Gurugram Namaz Issue میں خلل ڈالنے کے معاملات کو روکنے میں ناکام ہونے والے ہریانہ کے اعلیٰ افسران کے خلاف توہین عدالت کی عرضی پر سماعت کے لیے سُپریم کورٹ نے اتفاق کیا ہے۔

Gurugram Namaz issue
Gurugram Namaz issue

سپریم کورٹ نے گروگرام میں نماز جمعہ کی ادائیگی Gurugram Namaz Issue میں مبینہ طور پر خلل ڈالنے کے الزام میں ہریانہ حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست کو فوری طور پر درج کرنے پر اتفاق کیا۔ یہ عرضی سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے دائر کی ہے۔

سُپریم کورٹ نے راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمان محمد ادیب Former MP Mohammed Adeeb کی اس درخواست پر سماعت کرنے پر اتفاق کیا جس میں ہریانہ حکومت کے اعلیٰ افسران کے خلاف جمعہ کی نماز کو روکنے کے معاملے میں مبینہ طور پر ناکام ہونے پر کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ Mohammed Adeeb Seeking Contempt Action Against Haryana Officers

چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس ایس ایس بوپنا اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنیچ نے کی عرضی پر سینئر وکیل اندرا جے سنگھ کی عرضی کا نوٹس لیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے اہلکار 2018 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں، جس میں کئی ہدایات دی گئی تھیں اس میں نفرت پر مبنی جرائم کو روکنے کے لیے کہا گیا تھا۔

اندرا جے سنگھ کہا کہ 'یہ صرف اخباری رپورٹوں پر مبنی نہیں ہے، ہم نے خود شکایت درج کرائی ہے۔ ہم ایف آئی آر درج کرنے کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں۔ یہ وہی عدالت ہے جس نے کئی اقدامات تجویز کیے ہیں۔

سینیئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بینچ کے سامنے پیش کیا کہ یہ صرف اخباری رپورٹس پر مبنی نہیں ہے، ہم نے خود بھی شکایات درج کرائی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایف آئی آر کے نفاذ کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں۔ اس عدالت نے حفاظتی اقدامات طے کیے ہیں۔

اس معاملے میں مختصر گزارشات سننے کے بعد چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس کو دیکھ کر مناسب بینچ کے سامنے پیش کریں گے۔

درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ریاستی حکومتی مشینری گروگرام میں ان واقعات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات نہیں کر رہی ہے۔

درخواست میں استدلال کیا گیا کہ حالیہ چند مہینوں میں نماز جمعہ ادا کرنے میں شرپسندوں کی جانب سے خلل ڈالنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

عرضی میں مزید کہا گیا کہ یہ شرپسند مذہب کے نام پر خود کو جھوٹا پیش کرتے ہیں اور شہر میں ایک کمیونٹی کے خلاف نفرت اور تعصب کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

عرضی میں ریاستی حکومت کے سینیئر آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے خلاف کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔ عرضی میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے کہ ہریانہ حکومت کے حکام تحسین ایس پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کی تعمیل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details