کشمیر میں ان دنوں بُھنے ہوئے گوشت کی بوٹیاں کافی پسند کی جاتی ہیں، جسے یہاں کی مقامی زبان میں 'ماز تُجہ' کہا جاتا ہے۔ یہ بات عیاں ہے کہ کشمیر میں سبزیوں کے مقابلہ میں نان ویج کھانا زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ لوگ اپنے گھروں میں چکن اور گوشت سے مختلف اقسام کے پکوان تیار کرتے ہیں، وہیں ریستوران اور ہوٹلوں میں بھی وازوان سے جڑے مختلف پکوان منگوائے جاتے ہیں، تاہم آہستہ آہستہ اب یہاں کے لوگوں میں بھنے ہوئے گوشت کی جانب رجحان بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے جس میں 'ماز تُجہ' سب سے زیادہ مقبول ہے۔ خوشبو اور لذت سے بھرپور اس پکوان کو کھانا یہاں کے لوگوں کا اب معمول بنتا جا رہا ہے۔ ویسے تو سال کے بارہ مہینے یہ چلتا رہتا ہے لیکن سردیوں کے موسم میں عموماً اسے کھانا زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ خاص کر شام کے اوقات کے دوران نہ صرف شہروں بلکہ دیہات میں بھی 'ماز تُجہ ' فروشوں کے پاس لوگوں کا تانتا باندھا رہتا ہے۔
تُجہ ماز کو مختلف مصالوں میں میرنیٹ (ملایا جاتا ہے) کیا جاتا ہے، پھر اسے لوہے کی پتلی راڈ پر لٹکا کر سُلگتے ہوئے انگاروں پر بھنا جاتا ہے۔ تیار ہونے کے بعد اسے کئی اقسام کی چٹنیوں اور چپاتی جسے کشمیری میں لواس کہا جاتا ہے کے ساتھ پروسا جاتا ہے۔ اس کا لاجواب اور منفرد ذائقہ کھانے والے کو لازما اپنا عادی بنا دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ تُجہ ماز کا مزہ چکھنے کے بعد کھانے والا اسے دوبارہ کھانے کی خواہش کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:۔Traditional Wazwaan in Dar-Us-Salaam Restaurant: روایتی کشمیری وازوان 'دارالسلام ریستوران' میں دستیاب