مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر سے شائع ہونے والے ایک معروف انگریزی اخبار گریٹر کشمیر میں ایک اشتہار گزشتہ روز شائع کیا گیا تھا۔ جہاں یہ اشتہار دہلی میں واقع ایک سپا (Spa)میں نوکری کے لئے آسامیوں سے درخواست طلب کررہا تھا۔ تاہم اشتہار میں موجود متنازعہ اور بے ہودہ مواد کی وجہ سے اخبار کو تنقید کا نشانہ بننا پڑا۔ جس پر آج اخبار نے معذرت کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطہ ویب سائٹز پر اس اشتہار کو بے ہودہ اور نامناسب قرار دیتے ہوئے مقامی باشندگان نے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ ایک ٹوئٹر یوزر کا کہنا تھا کہ 'یہ اشتہار ناشائستہ بھی ہے، بے ہودہ اور نامناسب بھی۔ اس کا مواد دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ اس کا کیا مقصد ہے۔ حیران کن بات ہے کہ ایک معروف اخبار نے اس کو شائع کیا ہے۔' وہیں ایک دوسرے یوزر کا کہنا تھا کہ "کیا اشتہارات شائع ہونے سے پہلے کوئی جانچ نہیں ہوتی ہے، یا یہ ایسا ہی ہے کہ کوئی بھی اپنا معاملہ لے کر اسے شائع کرواسکتا ہے۔" وہیں اخبار نے آج وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ: 'ہم گریٹر کشمیر کے اتوار ایڈیشن میں صفحہ چار پر ہائرنگ (hiring) کے عنوان سے ایک classified اشتہار کی نادانستہ طور پر اشاعت پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ اشتہار ایک اشتہاری ایجنسی Wallnut Ads کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔' اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم نے تمام اشتہارات پر پہلے سے ہی ایک ڈسکلیمر (دستبرداری) لگا رکھا ہے کہ اخبار کی انتظامیہ کسی بھی اشتہار کے مندرجات یا دعوؤں کی ذمہ دار نہیں ہے۔ اس کے باوجود ہم کو اس اشتہار کے شائع ہونے پر افسوس ہے۔ ہم اپنے قارئین سے معذرت طلب کرتے ہیں کہ اُن کو اس اشتہار کی وجہ سے تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم یقین دہانی کرتے ہیں کہ مستقبل میں ایسے اشتہار ہمارے اخبار میں شائع نہیں ہوں گے اور اس اشتہار کے حوالے سے ہم اشتہاری ایجنسیوں سے مزید پوچھ تاچھ کررہے ہیں۔'