دہلی سے متصل ہریانہ کے شہر گروگرام میں ہندو شدت پسند تنظیموں کے سخت احتجاج کے بعد آخر کار انتظامیہ نے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ گروگرام میں کھلے 8 مقامات پر نمازِ جمعہ کی ملی اجازت کو ختم کر دیا ہے۔
گزشتہ کچھ مہینوں سے ہندوتوا تنظیموں کے ذریعہ گروگرام کے کئی مقامات پر کھلے میں نمازِ جمعہ کے خلاف مظاہرہ کیا جا رہا تھا اور وشو ہندو پریشد کے ساتھ کچھ دیگر ہندوتوا تنظیموں نے مل کر اعلان کیا تھا کہ وہ سبھی 37 مقامات پر کھلے میں نماز کی مخالفت کریں گے۔
اب جن مقامات پر نمازِ جمعہ اب نہیں ہو پائے گی ان میں بنگالی بستی سیکٹر 49، وی بلاک ڈی ایل ایف-3، سورت نگر فیز 1، کھیڑی ماجرا گاؤں کے باہر، دوارکا ایکسپریس وے پر دولت آباد گاؤں کے پاس، سیکٹر 68 گاؤں رام گڑھ کے پاس، ڈی ایل ایف اسکوائر ٹاور کے پاس اور گاؤں رام پور سے نکھڈولا شامل ہیں۔مختلف ریزیڈنٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن (آر ڈبلیو اے) کے اعتراض کے سبب گروگرام ضلع انتظامیہ نے منگل کو 8 مقررہ مقامات پر نماز ادا کرنے کی اجازت ختم کر دی۔