حصار: تلونڈی رانا بائی پاس پر سڑک بچاؤ سنگھرش سمیتی اور گاؤں والوں کے احتجاج کے 51ویں دن بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان اور قومی کسان لیڈر راکیش ٹکیت اپنے ساتھیوں کے ساتھ حمایت کے لیے پہنچے۔ کمیٹی کے چیئرمین ایڈوکیٹ اوم پرکاش کوہلی نے راکیش ٹکیت اور ان کے ساتھ موجود دیگر عہدیداروں کا دھرنے پر خیرمقدم کیا۔ اس کے بعد او پی کوہلی نے راکیش ٹکیت کو بند سڑک اور ہوائی اڈے کے علاقے اور گاؤں والوں کی طرف سے تجویز کردہ مستقل سڑک وغیرہ کا معائنہ کرایا۔
انہوں نے راکیش ٹکیت کو متبادل سڑک کا راستہ دکھایا جسے حکومت نے ایئرپورٹ کی پٹی اور اس سڑک پر پڑی فیکٹریوں، چھوٹی صنعتوں، دکانوں اور کاروباروں کی وجہ سے اکھاڑ پھینکا اور راتوں رات بند کر دیا، جو اب ویران ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے گاؤں والوں کو روزانہ کی بنیاد پر درپیش بڑے مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسانوں اور گاؤں والوں کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل جب ہم چنڈی گڑھ روڈ سے حصار آ رہے تھے تو پرانی سڑک سے حصار کی طرف گئے، پھر آگے جا کر جو دیکھا، وہ بہت تکلیف دہ اور افسوسناک تھا کہ لوگ گڑھوں کے درمیان موٹر سائیکل اور دو پہیہ گاڑیاں چلا رہے تھے۔ اکھڑی ہوئی سڑک پر کسی طرح گاڑیاں گزر رہی تھیں۔
راکیش ٹکیتنے کہا کہ اس کے بعد ہم وہاں سے واپس آگئے۔ انہوں نے کہا کہ تمہارا راستہ غلط طریقے سے بند کر دیا گیا ہے۔ جب حکومت ان کا پرانا راستہ بند کر دیتی ہے جو عرصے سے ہمارا ہے تو حکومت کی اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس کی جگہ گاؤں والوں کو دوسرا راستہ دے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگر حکومت نے گاؤں والوں کو جلد ہی مستقل راستہ نہیں دیا تو فصل کی کٹائی کے بعد ملک اور ریاست کے کسان اپنے ٹریکٹروں کے ساتھ اس دھرنے پر پہنچیں گے اور یہ ٹریکٹر حکومت کے خلاف ٹینک کا کام کریں گے۔