اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'حکومت تریپورہ میں ہو رہے تشدد کو فوراً روکے'

جمیعت علماء ہند مغربی اترپردیش کے جنرل سیکرٹری قاری ذاکر حسین نے کہا کہ جمعیت علماء ہند کی جانب سے تریپورہ میں ہو رہے تشدد کو روکنے اور شرپسندوں پر سخت ترین کارروائی سے متعلق ایک خط وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیراعلی تری پورا کو لکھا گیا ہے۔

حکومت تریپورہ میں ہورہے تشدد کو فوراً روکے: جمیعت علماء ہند مغربی اترپردیش
حکومت تریپورہ میں ہورہے تشدد کو فوراً روکے: جمیعت علماء ہند مغربی اترپردیش

By

Published : Oct 29, 2021, 12:22 PM IST

مظفر نگر: جمیعت علماء ہند مغربی اترپردیش کے جنرل سیکرٹری قاری ذاکر حسین نے تریپورہ میں مسجد میں کی گئی توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اس طرح کے واقعات کو انجام دیا ہے ان پر سخت ترین کارروائی کی جائے اور ان پر این ایس اے لگا کر فوراً جیل میں ڈالا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمعیت علماء ہند کی جانب سے تریپورہ میں ہو رہے تشدد کو روکنے اور شرپسندوں پر سخت ترین کارروائی سے متعلق ایک خط وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیراعلی تری پورا کو لکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ملک میں امن و امان کو خراب کرتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس طرح کے واقعات کو جلد قابو کرے۔

حکومت تریپورہ میں ہورہے تشدد کو فوراً روکے: جمیعت علماء ہند

مزید پڑھیں:۔تریپورہ: وی ایچ پی کی ریلی کے دوران مسجد میں توڑ پھوڑ

وہیں، کانگریس کے سابق صدر و سینیئر رہنما راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے مرکزی و ریاستی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے اپنے ٹویٹ پر لکھا کہ ’تریپورہ میں ہمارے مسلمان بھائیوں پر تشدد کیا جارہا ہے۔ مذہب کے نام پر نفرت و فساد پھیلانے والے ہندو نہیں ہیں بلکہ وہ ڈھونگی ہیں‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ 'حکومت کب تک اندھی، بہری ہونے کا ناٹک کرتی رہے گی۔'

واضح رہے کہ شمالی تریپورہ کے سب ڈویژن پانیساگر میں دو روز قبل وشوا ہندو پریشد کی ریلی کے دوران پیش آئے پرتشدد واقعات میں مساجد، دکانوں اور مکانات پر حملہ کر کے نقصان پہنچایا گیا۔ بنگلہ دیش میں درگا پوجا کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی، جبکہ اس دوران مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

اطلاعات کے مطابق اس دوران تقریباً 8 مساجد اور سینکڑوں دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی، لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے ان پرتشدد واقعات کے خلاف کوئی خاطر خواہ کاروائی نہیں کی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details