گورکھپور: ریاست اتردیش کے ضلع گورکھپور میں اتوار کی رات شادی کی ایک تقریب میں اس وقت افراتفری مچ گئی، جب 60 سے زائد افراد فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو گئے۔ متاثرین کو پی ایچ سی پپرائچ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال اور میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ تقریب میں رسملائی کھانے کے بعد لوگوں کو ایک کے بعد ایک قے آنے لگیں۔ یہ تقریب پپرائچ علاقے کے گوداوری میرج ہال میں منعقد ہوئی۔ ضلع اسپتال سے اطلاع ملنے کے بعد 12 ایمبولینس روانہ کی گئیں۔ سی ایم او ڈاکٹر آشوتوش کمار دوبے خود ضلع اسپتال میں مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے موجود تھے۔ پی ایچ سی کے لیے ایڈیشنل سی ایم او نند کمار اور بی آر ڈی میڈیکل کالج کو معلومات دے کر مریضوں کو بہتر علاج فراہم کرنے کے لیے الرٹ موڈ پر انتظامات کیے گئے تھے۔ ابھی تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ تاہم لوگ اب بھی زیر علاج ہیں.
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ اور پولیس کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ شادی ہال کو سیل کر دیا گیا ہے۔ محکمہ خوراک کی ٹیم نے بھی موقع پر پہنچ کر مٹھائی اور دیگر اشیائے خوردونوش کے نمونے لے لیے ہیں۔ قے اور اسہال کی فوری حالت پر یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ مٹھائی یا کھانے میں کچھ ملاوٹ ضرور ہوئی ہو گی۔ فی الحال رپورٹ آنے کے بعد ہی درست صورتحال سامنے آئے گی۔ گورکھپور کے گوپال پور کے رہنے والے رام اچل سریواستو کی بیٹی کی شادی مہاراج گنج کے رہنے والے اشوک سریواستو کے بیٹے سچن سے ہونی تھی۔ بارات آئی اور لوگ ناشتہ کر کے شادی کی تیاریاں کر رہے تھے۔ کھانا چل رہا تھا۔ اس دوران مٹھائی کھانے والے لوگوں کو کچھ ہی دیر میں ایک ایک کرکے الٹیاں آنے لگیں۔ اس کے بعد ایسا ہنگامہ ہوا کہ رات بھر ہسپتالوں کی دوڑیں لگتی رہیں۔ ادھر لڑکے اور لڑکی کی عجلت میں شادی کرنے کے بعد رات ہی میں لڑکی کی وداعی کا کام مکمل کر لیا گیا۔