بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی اجلاس میں ڈی اے اور ڈی آر (Dearness Allowance (DA) and Dearness Relief) پر فیصلہ لیا گیا۔
غور طلب ہے کہ کووڈ۔19 وبا کی وجہ سے مرکزی ملازمین کے ڈی اے اور پنشنرز کے ڈی آر پر روک لگادی گئی تھی، لیکن اب اسے دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔ یہ یکم جولائی سے نافذ ہوگی۔ وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے پریس کانفرنس میں یہ معلومات دیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈی اے کو 17 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے ہر برس خزانے پر 34،401 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ کورونا کی وجہ سے یکم جنوری سنہ 2020 ، یکم جولائی 2020 اور یکم جنوری 2021 کو مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشنرز کو ادائیگی کی جانے والی مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی ریلیف کی تین اقساط پر روک لگادی گئی تھی۔ تینوں قسط ملنے کے بعد کل ڈی اے بڑھ کر 28 فیصد ہوجائے گی۔
مرکزی ملازمین کو فی الحال 17 فیصد ڈی اے ملتا ہے۔ لیکن گذشتہ تین قسطوں کو شامل کرکے اب یہ 28 فیصد ہوجائے گی۔ ڈی اے میں جنوری 2020 میں 4 فیصد، پھر جون 2020 میں 3 فیصد اور جنوری 2021 میں 4 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ اب ان تین قسطوں کو ادا کرنا ہے۔ گذشتہ برس مرکزی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے لیے ڈی اے میں اضافے کا اعلان کیا تھا لیکن کوووڈ کی وجہ سے اس کو ملتوی کردیا گیا۔ کووڈ۔19 کی وجہ سے وزارت خزانہ نے جون 2021 تک مرکزی حکومت کے 50 لاکھ ملازمین اور 60 لاکھ سے زائد پنشنرز کے لیے مہنگائی ریلیف (DR) میں اضافے کو روکنے پر اتفاق کیا تھا۔
مہنگائی بھتہ یعنی مہنگائی الاؤنس تنخواہ کا ایک حصہ ہے۔ یہ ملازم کی بنیادی تنخواہ کا ایک مقررہ حصہ ہوتا ہے۔ ملک میں افراط زر کے اثر کو کم کرنے کے لیے حکومت اپنے ملازمین کو مہنگائی الاؤنس ادا کرتی ہے۔ وقتاً فوقتاً اس میں توسیع کی جاتی ہے۔ پنشنرز کو مہنگائی ریلیف (DR) کا فائدہ بھی ملتا ہے۔ ڈی اے کا حساب کتاب کرنے کے لیے حکومت آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس کی بنیاد پر افراط زر کی شرح کو بنیاد کے طور پر لیتی ہے اور اس کی بنیاد پر سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں ہر دو برس بعد ترمیم کی جاتی ہے۔
اس سے قبل جے سی ایم کی قومی کونسل نے 26 جون کو عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی۔ اس میں ساتویں پے کمیشن کے تحت مہنگائی الاؤنس کے بقایاجات کی ادائیگی پر فیصلہ لیا گیاتھا۔ مرکزی ملازمین اور پنشنرز کے مہنگائی الاؤنس کی تین اقساط ادا نہیں کی گئیں ہے۔ڈی اے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بقایا جات سمیت تمام اقساط ستمبر کے مہینے میں ملازمین کو ادا کردی جائیں گی۔'