نئی دہلی: کانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد نے اپنی سوانح عمری کے بہانے ایک بار پھر کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا ہے۔ آزاد نے کہا کہ پارٹی میں انتشار اپنے عروج پر ہے اور اتحاد کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔ ان کی سوانح عمری بدھ کو جاری کی جائے گی۔ اس کے کچھ حصے میڈیا میں شائع ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ آزاد نے دفعہ 370 کا حوالہ دیتے ہوئے جے رام رمیش پر سخت حملہ کیا۔ آزاد نے لکھا کہ جب بی جے پی حکومت نے اس آرٹیکل کو ہٹانے کا اعلان کیا تھا تو ہم سبھی اپوزیشن لیڈروں نے اس کی مخالفت کی تھی۔ ہم نے پارلیمنٹ میں اس کی مخالفت کی۔ ہم دھرنے پر بیٹھے تھے، لیکن جے رام رمیش نے اس دھرنے میں حصہ نہیں لیا اور آج وہی شخص نہ صرف پارٹی کا جنرل سکریٹری ہے، بلکہ آئی ٹی کا بھی انچارج ہے۔ آزاد نے لکھا ہے کہ جے رامیش کو پارلیمنٹ میں ان کی سیٹ پر بٹھا دیا گیا تھا۔
سلمان خورشید کے حوالے سے آزاد نے لکھا ہے کہ انہوں نے جی 23 کے رہنماؤں میں میرے کردار پر سوالات اٹھائے تھے۔ آزاد نے مزید لکھا ہے کہ ہم نے پارٹی سے کبھی ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا بلکہ جتنا ملا اس سے کئی گنا زیادہ پارٹی کو وقت دیا جب کہ آپ جیسے لوگوں نے اپنی موجودگی دکھانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ دراصل خورشید نے کہا تھا کہ جس سیڑھی سے آپ چڑھتے ہیں، ایک بار چوٹی پر پہنچ جائیں تو اسے لات نہیں مارنی چاہیے۔ ان کا تبصرہ آزاد کے لیے تھا۔ آزاد مسلسل G-23 کے ذریعے پارٹی کے کام کرنے پر سوالات اٹھا رہے تھے۔
آزاد نے اگست 2022 میں کانگریس پارٹی چھوڑ دی۔ انہوں نے اپنی نئی پارٹی بنائی ہے۔ آزاد نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ کانگریس کے زوال کی سب سے بڑی وجہ قابل لیڈروں کے برابر میں دوسرے رہنماؤں کو کھڑا کر کے قابل لوگوں کو ختم کرنا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ کانگریس ریاستوں میں نااہل لیڈروں کو میدان میں اتارتی ہے اور ان کے ذریعے بڑے پیمانے پر لیڈروں کو تباہ کرتی ہے، لیکن بدقسمتی سے پارٹی میں کوئی بھی اس تلخ سچائی کو سننے کو تیار نہیں ہے۔
آزاد نے جو سب سے حیران کن بات لکھی ہے وہ یہ ہے کہ وہ کانگریس کو پوری طرح بے نقاب نہیں کرنا چاہتے، تاکہ پارٹی مشکل میں پڑ جائے۔ یہ تاویل کی جارہی ہے کہ ان کے پاس اب بھی بہت سے راز ہیں۔ آزاد نے لکھا کہ میں کانگریس کے نظریے کا آدمی ہوں، مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ساتھ ہی میں نہرو اور دوسرے لیڈروں کی بھی تعریف اور تنقید کرتا ہوں، کیونکہ ان سے بھی کچھ غلطیاں ہوئی ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ جی 23 بی جے پی کے قریب ہے تو وہ احمق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے الگ پارٹی بنائی ہے، لیکن جو لیڈر ابھی پارٹی میں ہیں ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ آزاد نے پی ایم مودی کو سیاست دان کہا ہے۔ آزاد نے کہا کہ میں نے کھل کر مودی کی مخالفت کی، لیکن پھر بھی انہوں نے ایک سیاستدان جیسا برتاؤ کیا۔
مزید پڑھیں:Gulam nabi azad on rahul gandhi اگر ایسے ہی رکنیت منسوخ کی جاتی رہی تو پارلیمنٹ خالی ہوجائے گا: غلام نبی آزاد