بھرت پور: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجستھان کی اشوک گہلوت حکومت کو آزادی کے بعد اقتدار میں آنے والی حکومتوں میں سب سے زیادہ بدعنوان قرار دیتے ہوئے اس پر ریاست کو لوٹنے کا الزام لگایا۔ بھرت پور میں بی جے پی کے بوتھ صدر سنکلپ مہاسمیلن میں کارکنوں کو آئندہ انتخابات میں جیت کا منتر دینے آئے امت شاہ نے گہلوت حکومت پر خوشامد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ راجستھان میں منصوبہ بند فسادات ہو رہے ہیں لیکن ووٹ بینک کے چکر میں کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔
وزیر اعلی اشوک گہلوت اور سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ اشوک گہلوت سیٹ سے نہیں اترنا چاہتے اور سچن پائلٹ کو بیٹھنے نہیں دے رہے ہیں۔ امت شاہ نے کہا کہ پائلٹ کسی بھی بہانے دھرنے پر بیٹھ جائے، لیکن ان کا نمبر کبھی نہیں لگے گا۔
امت شاہ نے کہا کہ اشوک گہلوت نے راجستھان کو تھری ڈی حکومت دی ہے جسے عوام آنے والے انتخابات میں نہیں رہنے دیں گے۔ تین ڈی کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی ڈی کا مطلب فسادات، دوسری ڈی خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور تیسرا ڈی کا مطلب دلتوں پر مظالم ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ سال 2024 میں ہونے والے راجستھان انتخابات میں تمام 25 سیٹیں بی جے پی کے کھاتے میں جائیں گی، انہوں نے اپیل کی کہ اگر مودی کو وزیر اعظم بنانا ہے تو اس سال ہونے والے راجستھان کے اسمبلی انتخابات میں اشوک گہلوت کو اس کا ٹریلر دکھا دینا چاہئےِ۔