گجرات ہائی کورٹ نے گاندھی نگر ڈسٹرکٹ کورٹ کو بابا آسارام اور دیگر کے خلاف جنسی زیادتی کے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ماہ کی توسیع کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی گجرات ہائی کورٹ نے یہ نشاندہی کی ہے کہ اس مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے عین وقت پر یہ توسیع کی گئی ہے۔ آسارام جنسی زیادتی کیس کی سماعت 2014 سے زیرالتوا ہے، ماضی میں گجرات ہائی کورٹ میں ٹرائل کورٹ کو اس کیس کی سماعت جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت تھی اور 2 مئی کو ٹرائل کورٹ نے ہائی کورٹ سے کیس مکمل کرنے کیلئے مزید 9 ماہ کی مہلت دینے کی درخواست کی تھی اس درخواست کے بعد گجرات ہائی کوٹ میں ٹرائل مکمل کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا ہے، اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ اس کیس کی تکمیل کی مدت میں اب سے توسیع نہیں کی جائے گی۔Asaram Rape Trial Gets Six-month Extension
مزید پڑھیں:۔ آسارام کو جیل سے ایمس روانہ کیا گیا
Asaram sexual Abuse Case: آسارام جنسی زیادتی معاملہ میں گاندھی نگر ڈسٹرکٹ کورٹ کو سماعت مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ماہ کا وقت ملا - بابا آسارام پر جنسی ہراسانی کا الزام
سال 2012 میں سورت کی ایک خاتون نے بابا آسارام پر جنسی ہراسانی اور اور جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔ خاتون نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ آسارام کے موٹیرا آشرم کے دیگر افراد نے بھی اس مجرمانہ کارروائی میں مدد کی ہے۔ Gandhinagar District Court on Asaram Rape Case
واضح رہے کہ سال 2012 میں سورت کی ایک خاتون نے آسارام پر جنسی ہراسانی اور اور جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔ خاتون نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ آسارام کے موٹیرا آشرم کے دیگر افراد نے بھی اس مجرمانہ کارروائی میں مدد کی ہے. غور طلب ہے کہ آسارام اس وقت راجستھان کے جودھ پور جیل میں جنسی زیادتی کے معاملے پر عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ماضی میں ایک خاتون نے آسارام پر ان کے ساتھ بدکاری کا الزام لگایا تھا۔ آسارام کو اس معاملے میں راجستھان پولیس نے گرفتار کیا تھا، ان کے خلاف مقدمہ چل رہا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے آسارام کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔