اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کسانوں کے چکہ جام کے پیش نظر چار میٹرو سٹیشن بند

تین زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبہ کے حوالہ سے احتجاج کرنے والے کسانوں کے ہفتہ کے روز چکہ جام کے اعلان کے پیش نظر دہلی میٹرو کے چار سٹیشنز کو بند کردیا گیا۔

کسانوں کے چکہ جام کے پیش نظر چار میٹرو سٹیشن بند
کسانوں کے چکہ جام کے پیش نظر چار میٹرو سٹیشن بندکسانوں کے چکہ جام کے پیش نظر چار میٹرو سٹیشن بند

By

Published : Feb 6, 2021, 2:34 PM IST

دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'وشو ودیالیہ، لال قلعہ، جامع مسجد جن پتھ اور کیندریہ سچیوالیہ میٹرو سٹیشنز بند کردیے گئے ہیں، تاہم ان سٹیشنز پر انٹرچینج کی سہولت ہوگی'۔

خیال رہے کہ دہلی پولیس کے افسران نے جمعہ کو ڈی ایم آر سی حکام سے صورتحال کے پیش نظر کچھ میٹرو سٹیشن کو بند رکھنے کو کہا تھا۔ دہلی پولیس، نیم فوجی اور ریزرو فورس کے تقریباً 50 ہزار سکیورٹی فورسز دہلی - این سی آر کے علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں۔

کسی بھی خلل کے پیش نظر قومی دارالحکومت میں کم از کم 12 میٹرو سٹیشنوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر الرٹ کردیا گیا ہے۔

کسانوں کے چکہ جام کے پیش نظر چار میٹرو سٹیشن بند

یاد رہے کہ آج ملک بھر میں کسان تنظیموں کی جانب سے چکہ جام کے پیش نظر دہلی گروگرام بارڈر پر کثیر تعداد میں سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔

چکہ جام کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ہریانہ میں انٹرنیٹ معطل کرنے کے نئے احکامات جاری کیے ہیں۔

حکومت نے ہریانہ کے دو اضلاع، سونی پت اور جھجر میں صوتی کالوں کے علاوہ انٹرنیٹ خدمات (2G / 3G / 4G / CDMA / GPRS) ، ایس ایم ایس سروسز (صرف بلک ایس ایم ایس) اور موبائل نیٹ ورکس پر فراہم کی جانے والی تمام ڈونگل خدمات بند کی مدت 6 فروری 2021 شام پانچ بجے تک بڑھا دی ہے۔

کسان تنظیموں کے چکہ جام کو دیکھتے ہوئے لال قلعہ پر بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ سنگھو بارڈر اور غازی پور بارڈر پر بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس پارٹی 6 فروری کو ملک بھر میں تین گھنٹے طویل چکہ جام کی حمایت کرے گی۔ کانگریس کارکن کسانوں کے ساتھ اپنی وابستگی اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے اور کسانوں کو اپنا تعاون دیں گے۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکن ایمبولنس، اسکول بس، بزرگوں، بیماروں، خواتین اور بچوں کا مکمل خیال رکھیں گے تاکہ ان کو اس احتجاج سے پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details