لکھنؤ (اترپردیش): یوپی پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) افسر سلکھن سنگھ کو جمعہ کو سائبر ٹھگی کرنے والوں نے دھمکی دی، کہاکہ ان کی پنشن روک دی جائے گی۔ سلکھن سنگھ نے بتایا کہ جب میں نے ان سے کہاکہ میں سائبر فراڈ کرنے والوں کے ذریعے کی گئی کال کی پہچان کرا سکتا ہوں، جس کے بعد اس نے فوری طور پر نمبر بلاک کر دیا۔ تاہم سابق پولیس اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ وہ فی الحال خطرے سے باہر ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بدمعاش جواہر بھون سے فون کر کے کہہ رہا تھا کہ افسر کا لائف سرٹیفکیٹ جمع نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان سے کہا گیا کہ وہ اپنی معلومات کی تصدیق کرانے کے لیے ایک او ٹی پی فراہم کریں، اگر نہیں فراہم کریں گے تو پنشن روک دیا جائے گا۔ سابق ڈی جی پی نے محکمہ خزانہ سے زبانی شکایت کی ہے۔
دریں اثنا، سابق آئی پی ایس او پی ترپاٹھی اور ارون گپتا سمیت کئی سابق پولیس افسران کو پہلے پنشن سے متعلق فرضی کالیں موصول ہوئی تھیں۔ سائبر سیل کے انچارج ستیش ساہو کے مطابق دھوکہ دہی سے متعلق اس طرح کے معاملات کی جانچ کی جارہی ہے۔ اس واقعہ کے بعد یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ دھوکہ بازوں نے سابق پولیس افسر کا ڈیٹا کیسے حاصل کیا؟یہ
بھی پڑھیں:
غور طلب ہو کہ سابق ڈی جی پی افسر نے حال ہی میں 2024 کے ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل اپنی پارٹی 'بندیل کھنڈ لوک تانترک پارٹی' کے آغاز کے ساتھ سیاست میں قدم رکھا تھا۔ سنگھ بندیل کھنڈ کے علاقے کے لیے ایک علیحدہ ریاست کا مطالبہ کرنے کی اپنی کوشش میں ثابت قدم ہیں، جو کہ 15 اضلاع کو ملائے گا، جن میں سے سات یوپی میں اور آٹھ مدھیہ پردیش میں ہیں۔ ریٹائرڈ افسر کا ماننا ہے کہ بندیل کھنڈ بہت بڑا ہے لیکن اس کے لیے ضروری بجٹ مختص کرنے پر حکومت کو تکلیف ہوتی ہے۔