پرکاش سنگھ بادل نے صدر رام ناتھ کووند کو تین صفحات پر مشتمل خط لکھا جس میں انہوں نے زرعی قوانین کی مخالفت کی ہے، خط میں کسانوں پر کی گئی کارروائی کی بھی مذمت کی گئی اور اپنا اعزاز واپس کر دیا ہے۔
اپنے پدم وبھوشن کو لوٹتے ہوئے پنجاب کے سابق وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل نے لکھا 'میں اتنا غریب ہوں کہ میرے پاس کسانوں کے لیے قربانی دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں، میں جو کچھ بھی ہوں کسانوں کی وجہ سے ہوں۔ ایسی صورتحال میں اگر کسانوں کی توہین ہوتی ہے، تو پھر کسی بھی طرح کا احترام کرنے کا کوئی فائدہ نہیں'۔
پرکاش سنگھ بادل آگے لکھتے ہیں کہ 'کسانوں کے ساتھ جو دھوکہ ہوا ہے اس نے انہیں بہت تکلیف دی ہے، جس طرح سے کسانوں کی تحریک کو غلط نقطہ نظر سے پیش کیا جارہا ہے وہ تکلیف دہ ہے۔'
میں آپ کو بتاتا چلوں کہ اس سے قبل بادل فیملی کے ذریعہ زرعی قوانین کی بڑی مخالفت ہوئی تھی۔ ہرسمرت کور بادل نے مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور مرکز کے نئے قوانین کو کسانوں کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ قرار دیا تھا، صرف یہی نہیں سکھبیر بادل نے اکالی دل کی این ڈی اے سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے پنجاب کے انتخابات میں تن تنہا لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
خاص بات یہ ہے کہ اکالی دل پنجاب میں زرعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج کررہی ہے۔ تاہم کیپٹن امریندر سنگھ بھی اکالی دل پر حملہ آور ہیں اور انہوں نے اکالی دل کی شدید نکتہ چینی بھی کی ہے، پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر نے الزام لگایا تھا کہ یہ قوانین اس وقت تیار کیے گئے تھے جب اکالی دل مرکزی حکومت میں شامل تھی، تب اس وقت کوئی احتجاج کیوں نہیں ہوا تھا۔