میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ سے تعلق رکھنے والے سابق ریاستی وزیر اور گوشت کے تاجر یعقوب قریشی کی 31 کروڑ 77 ہزار روپے کی جائیداد کے خلاف پولیس نے کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پولیس کے مطابق آئندہ دنوں میں مذکورہ جائیداد کو ضبط کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔ میرٹھ کے ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان نے اس بارے میں بتایا کہ یعقوب قریشی اور ان کے خاندان کے خلاف ماضی میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ ایک فیکٹری بغیر کسی لائسنس کے غیر قانونی طور پر چل رہی تھی اور اس کی مصنوعات بھی فروخت کی جا رہی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں درج مقدمے کی بنیاد پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں ان کے 30 کروڑ روپے سے زائدہ کی جائیداد کو نشان زد کیا گیا ہے، جس کے خلاف جلد ہی ایکشن لیا جائے گا۔
جوائنٹ ڈائرکٹر پراسیکیوشن آلوک پانڈے نے بتایا کہ یعقوب اور ان کے بیٹوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت درج کیس میں غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی جائیدادوں کے سلسلے میں جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کا حساب لگایا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تقریباً 31 کروڑ 77 ہزار روپے کی جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف جائیدادوں کے علاوہ دو درجن سے زائد گاڑیاں بھی اس میں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی چل رہی ہے جبکہ جائیداد قرق کرنے کی کارروائی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کورٹ میں ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کارروائی ان ثبوتوں کی بنیاد پر کی جا رہی ہے جو ابتدائی تحقیقات میں سامنے آئی ہیں۔ فی الحال اس پورے معاملے میں یعقوب اور ان کے خاندان کی جائیداد ضبط کرنے کی اجازت کے لیے فائل جمعرات یا جمعہ کو ڈی ایم کو بھیجی جائے گی۔ اس کے بعد ڈی ایم سے اجازت ملتے ہی کارروائی کی جائے گی۔