شملہ: ہماچل پردیش کے سابق وزیر اعلی جے رام ٹھاکرنے ریاست کے موجودہ کانگریس حکومت کے اسٹیٹ اسٹاف سلیکشن معطلی کرنے کے فیصلے کو غلط ٹھہرایا ہے۔ چیف انفارمیشن کمشنر کے عہدے پرتقرری کے لئے منتخب کمیٹی کے سربرا ہ ہونے کی وجہ سے جے رام ٹھاکر نے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو سے ملاقات کرکے ریاستی حکومت کے تین کاموں پر اختلاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیپر لیک کا معاملہ ہے، تو حکومت کوجانچ کر وا کر ملزمین کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے لیکن کمیشن کو معطل کر کے بھرتی کے عمل کو روکنا صحیح نہیں ہے۔ Jairam On suspension of HPSC
ریاستی حکومت کو اپنے اس فیصلے دوبارہ غور کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دوران کابینہ کے فیصلے اور عوام کے مطالبہ کی بنیاد پرکھولے گئے دفتروں کوبند کرنابھی غیر مناسب فیصلہ ہے اور ریاستی حکومت کو اس پر بھی دوبارہ غور کرنا چاہہے۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ سندر نگرمیں 1972میں کھلنے والے پولیس تھانہ کو بھی نئی حکومت نے ڈ ی نوٹیفائڈ کر دیا ہے۔ اس عارضی چوکی پر ان کی حکومت نے مستقبل چوکی میں تبدیل کیاتھا،لیکن عارضی ڈی نوٹیفائڈ ہونے کی وجہ سے یہ چوکی بھی ختم ہو گئی۔