وارانسی: آج جی 20 ترقیاتی وزراء کا اجلاس کا دوسرا اہم دن تھا۔ 13 جون تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی خطاب کیا۔ اس کے بعد دوپہر 12 بجے شروع ہونے والے دوسرے اجلاس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھارت کی قیادت کرتے ہوئے اپنی بات رکھی۔ تجارتی سہولت مرکز میں منعقدہ اہم جی 20 ترقیاتی وزراء کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے عالمی سپلائی چین، کھاد اور توانائی، سلامتی کے چیلنجز اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کو وبائی امراض سے لے کر سپلائی چین میں رکاوٹوں، تنازعات کے اثرات اور آب و ہوا سے متعلق واقعات جیسے بحران کا سامنا ہے۔ ہمارا دور دن بدن بدلتا جا رہا ہے اور غیر یقینی ہوتا جا رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ جی 20 ممالک کے سامنے بہت سے بڑے چیلنجز ہیں جو دنیا کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس چیلنج کو پورا کرنا سب کے لیے ضروری ہے۔ اس میں سب سے بڑا مسئلہ قرضوں کا بحران ہے، توانائی سے متعلق دباؤ، کھاد اور کھاد کی حفاظت اور سپلائی چین کی رکاوٹیں، عالمی اقتصادی بحالی کے امکانات کو تیز کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سب کو عالمی سطح پر یکجہتی کے ساتھ پہل کرنا ہوگی۔