اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

First Death Reported in Khargone Clashes: کھرگون تشدد، لاپتہ ادریس کی موت کی تصدیق

مدھیہ پردیش کے کھرگون میں رام نومی کے دن ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں ادریس خان کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔ کھرگون تشدد میں یہ پہلی موت ہے۔ ادریس خان کے بھائی نے پولیس پر انتہائی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ First Death Reported in Khargone Clashes

First death reported in Khargone clashes in Madhya Pradesh
کھرگون تشدد لاپتہ ادریس کی موت کی تصدیق

By

Published : Apr 18, 2022, 11:00 PM IST

مدھیہ پردیش کے کھرگون میں رام نوی کے دن ہوئے فرقہ وارانہ فساد کے بعد لاپتہ ہوئے شخص کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے First Death Reported in Khargone Clashes۔ ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی تشدد کی وجہ سے پہلی موت کی تصدیق کی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 28 سالہ ادریس خان کی موت اندور کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوئی۔ وہ 10 اپریل سے لاپتہ تھے۔ جب کہ ادریس خان کے بھائی نے پولیس اور فساد کرنے والوں پر انتہائی سنگین الزامات لگائے ہیں۔

ویڈیو

ادرس کے بھائی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ' تشدد والے دن ان کے بھائی روزے داروں کو افطاری دینے کے لیے مسجد کی جانب گیا تھا، تبھی شر پسندوں نے اس پر حملہ کردیا۔ شرپسندوں کے حملے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا، جسے پولیس پکڑ کر اپنے ساتھ تھانے لے گئی۔ جب انہوں نے پولیس اسٹیشن سے رابطہ قائم کیا تو انہیں کسی طرح کی جانکاری نہیں دی گئی۔ لیکن جب انہوں نے اس سلسلے میں کہا کہ 'وہ کل میڈیا والوں کے سامنے پوری بات رکھیں گے کہ ان کے بھائی کو پہلے پولیس اسٹیشن میں دیکھا جا چکا ہے اور پولیس والے اب بھی کچھ نہیں بتا رہے ہیں کہ آخر ان کا بھائی کہاں اور کس حالت میں ہے۔ یہ سنتے ہی پولیس نے فوراً بتا دیا کہ ان کے بھائی کی لاش اندور کے ہسپتال میں ہے جس کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ جاکر تصدیق کرلو۔'

کھرگون تشدد لاپتہ ادریس کی موت کی تصدیق


واضح رہے کہ کھرگون میں 10 اپریل کو رام نومی کے موقع پر نکلنے والے جلوس کے دوران تشدد فرقہ وارانہ فساد میں تبدیل ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران فسادیوں نے مسلمانوں کے دوکان و مکان کو چن چن کر نشانہ بنایا، بعد ازاں تشدد کرنے کے الزام میں متعدد مسلم نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا گیا، اگلے روز انتظامیہ نے متاثرین کے گھروں کو منہدم بھی کیا جس پر مدھیہ پردیش کی حکومت پر چوطرفہ تنقید بھی ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details