سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے خلاف فیس بک پرمبینہ توہین آمیز پوسٹ کرنے کے خلاف فیس بک کے سی ای او مار زکر برگ سمیت 49 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
حالانکہ اکھلیش یادو کے خلاف یہ تبصرہ مارگ زکر برگ نے خود نہیں کیا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر پر توہین آمیز تبصرے کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ میں زکر برگ کا نام بھی شامل ہے۔
یہ مقدمہ اتر پردیش کے ضلع کی ایک عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں FIR Against Zukerberg زکربرگ کے علاوہ 49 دیگر افراد کے نام درج ہیں۔فیس بک کے سی ای او مارگ زکر برگ نے خود اکھلیش یادو کے خلاف کوئی ہتک آمیز پوسٹ نہیں کی ہے۔ تاہم ایف آئی آر میں ان کا نام شامل ہے۔ کیونکہ اکھلیش یادو کے خلاف تو ہین آمیز تبصرے کے لئے فیس بک کا استعمال کیا گیا ہے ۔
قنوج ضلع کے سراہاٹی گاؤں کے رہنے والے امیت کمار نے اکھلیش یادو کے خلاف ہتک آمیز تبصرے کرنے پر زکربرگ اور 49 دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
عدالت کے سامنے اپنی درخواست میں کمار نے الزام لگایا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ کی شبیہ کو "بوا بابوا" کے عنوان سے فیس بک پیج پر خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔