میرٹھ: اترپردیش مدرسہ بورڈ کے سالانہ امتحان کے لیے فارم رجسٹریشن کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے، لیکن رواں سال مدرسہ بورڈ کے امتحان کے لیے رجسٹریشن فارم جمع کرانے والے طلبہ کی تعداد پچھلے برسوں کے مقابلے بہت کم ہے۔ میرٹھ میں بھی مدرسہ بورڈ کی طرف سے حکومت کے امداد یافتہ تین مدارس میں پرائیویٹ اور ریگولر فارم بھرنے والے طلبا کی تعداد رواں سال کافی کم رہی ہے۔
Uttar Pradesh Madrasa Board اترپردیش مدرسہ بورڈ کے سالانہ امتحان کیلئے فارم رجسٹریشن کرنے والے طلبہ کی تعداد معمول سے کم - اترپردیش مدرسہ بورڈ کے سالانہ امتحان
اترپردیش مدرسہ بورڈ کے سامنے ایک بڑا چیلنج پیدا ہو گیا ہے، جہاں بورڈ کے سالانہ امتحان کے لیے فارم رجسٹریشن کرنے والے طلبہ کی تعداد دن بہ دن کم ہوتی جارہی ہے، جس پر اہل مدارس نے فکرمندی کا اظہار کیا۔ UP Madrasa Board Annual Examination
مغربی اترپردیش کا منصبیہ عربی کالج شہر کا سب سے بڑا امدادی مدرسہ ہے، جس میں 250 سے بھی کم درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ گذشتہ چند برسوں میں یہاں کی تعداد 500 سے 700 کے قریب ہوتی تھی۔ مدارس کے منتظمین اور انجمن سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ مدارس کے تعلیمی نظام میں خامیوں کی وجہ سے رجسٹریشن کم ہو رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب مدرسہ اسلامیہ عربی کالج کے ناظم کا کہنا ہے کہ مدرسہ بورڈ کی لاپرواہی اور طلبا کے امتحانی نتائج میں خامیاں بھی اس کی اہم وجہ ہے۔ فارم بھرے تو جاتے ہیں لیکن ان کے نتائج بروقت نہیں آ پاتے جس کی وجہ سے طلباء اب مدارس کی تعلیم سے دور رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ رواں سال یوپی مدرسہ بورڈ امتحانات کے لیے رجسٹریشن کرانے والے طلباء کی تعداد کافی کم رہی ہے۔
مزید پڑھیں:۔مدرسہ بورڈ کے طلبہ کو نہیں مل رہا گورنمنٹ انٹر کالج میں داخلہ
ماہرین کا خیال ہے کہ مدارس کے تعلیمی نظام میں لاپرواہی کی وجہ سے مدرسہ تعلیمی بورڈ کی اہمیت دن بہ دن کم ہوتی جا رہی ہے اور اس کا براہ راست اثر مدارس میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد پر پڑ رہا ہے۔ یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ امتحانات 2022 23 کے رجسٹریشن میں طلباء کی کم دلچسپی کی وجہ بورڈ کے نظام کا درست نہ ہونا بھی ہو سکتا ہے۔ حکومت کو دوسرے تعلیمی بورڈ کی طرح مدارس کے تعلیمی نظام کو بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور مدارس میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی وجہ سے ان مدارس میں طلباء کی تعداد کو بڑھایا جا سکتا ہے۔