نوئیڈا: ریاست اترپردیش کے نوئیڈا میڈیا کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں انٹرنیشنل خاتون باکسر اروشی سنگھ نے کہا کہ میں ملک کے لیے کھیل رہی ہوں اور مستقبل میں بھی کھیلتی رہوں گی، اولمپکس میں کھیلنا میرا خواب ہے، لیکن اب تک حکومت سے مجھے کوئی سپورٹ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم خواتین اور بیٹیوں کو آگے بڑھانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں، مجھے بھی وزیر اعظم مودی سے بہت زیادہ امیدیں ہیں اور مجھے امید ہے کہ وزیر اعظم مجھے اولمپکس میں بھیجنے میں ضرور مدد کریں گے۔ میں پیسے کے لیے نہیں اپنے ملک کے لیے کھیلنا چاہتی ہوں۔ Female World Champion Urvashi Singh appealed to government for help
کہا جاتا ہے کہ خواب تو ہر کوئی دیکھتا ہے لیکن پورا وہی ہوتا ہے جن کے حوصلے بلند اور ارادے مضبوط ہوں۔ سہولیات اور وسائل کی عدم موجودگی کے درمیان ایک متوسط گھرانے کی بیٹی اروشی سنگھ نے وہ کر دکھایا جس کے لیے ملک کے کروڑوں نوجوان دن رات پسینہ بہا رہے ہیں۔ آپکو بتادیں کہ اروشی سنگھ مشرقی دہلی کے میور وہار فیز 3 میں پیدا ہوئی اور ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ ان کا خواب تھا کہ وہ باکسنگ میں ملک کے لیے کھیلیں۔ تاہم لوگ انکا مذاق اڑاتے تھے اور گھر والے بھی سماج کے خوف سے کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہے تھے، لیکن اروشی کی ضد اور اس کے بلند حوصلے کے سامنے خاندان کو جھکنا پڑا۔ کالج آف فزیکل ایجوکیشن نوئیڈا سے کالج چیمپئن شپ میں کھیل کر اروشی نے پہلی بار گولڈ میڈل جیت کر لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی۔ سنہ 2015 میں کالج آف فزیکل ایجوکیشن میں دوران تعلیم ہی ان کی پرواز شروع ہو گئی اور لوگوں کی جانب سے بھی انہیں تعاون ملنے لگا اور مذاق اُڑانے والے اب ان کا حوصلہ بڑھانے لگے۔