مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسان 17 دن سے دہلی بارڈر پر سراپا احتجاج ہیں۔ مرکزی حکومت کسان رہنماؤں سے بات کر کے ڈیڈ لاک کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن کسان رہنما تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر قائم ہیں۔ اب تک مذاکرات کے چھ دور ہوچکے ہیں اور سب بےنتیجہ رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود کسان تینوں زرعی قوانین میں ترمیم کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں، ہفتے کے روز کسان مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کی غرض سے نئی حکمت عملی کے ساتھ اترے، قومی دارالحکومت دہلی کو ملانے والی تمام شاہراہوں پر کسان ٹول پلازہ پر جمع ہوئے لیکن سڑک بند کرنے کے بجائے شاہراہ کے ٹول پلازہ کا شٹر گرا دیا۔ یعنی ٹول پلازہ میں گاڑیوں سے ٹول وصول کرنے کی اجازت نہیں دی۔
یہ بھی پڑھی:راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کسانوں نے دہلی - نوئیڈا چلہ بارڈر کھول دیا