Voice President on Writers and Thinkers: اظہار رائے سے جذبات اور عقیدے کو ٹھیس نہیں پہنچنی چاہیے
نائب صدر جمہوریہ نے ہفتے کے روز یہاں ساہتیہ اکادمی آڈیٹوریم میں بھارتیہ گیان پٹھ کی 33ویں مورتی دیوی ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تقاریر میں الفاظ کی شائستگی کی پیروی کی جانی The politeness of words should be followed in public speeches چاہئے۔ ادیبوں اور مفکرین سے معاشرے میں فکری گفتگو کی توقع کی جاتی Writers and thinkers are expected to communicate in society ہے ۔ اس سے تنازعہ پیدا نہیں ہونا چاہیے۔
نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے اظہار رائے کی آزادی کا ذمہ داری سے استعمال کرنے کی ضرورت Freedom of expression needs to be exercised responsibly پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دوسروں کے عقیدے یا جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچنی The beliefs or feelings of others should not be hurt چاہیے۔
نائب صدر جمہوریہ نے ہفتے کے روز یہاں ساہتیہ اکادمی آڈیٹوریم میں بھارتیہ گیان پٹھ کی 33ویں مورتی دیوی ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تقاریر میں الفاظ کی شائستگی Politeness of words کی پیروی کی جانی چاہئے۔ ادیبوں اور مفکرین سے معاشرے میں فکری گفتگو کی توقع کی جاتی ہے ۔ اس سے تنازعہ پیدا نہیں ہونا چاہیے۔
ہندی کے نامور مصنف وشوناتھ پرساد تیواری کو ان کے شاندار کام ’ آستی اور بھاوتی‘ کے لیے اس سال کے مورتی دیوی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
اس موقع پر نائیڈو نے ادیبوں اور مفکرین کو قوم کا فکری مرکز قرار دیا اور کہا کہ وہ اسے اپنے تخلیقی نظریات اور ادب سے مالا مال کرتے ہیں ۔ انہوں نے ’لفظ‘ اور ’زبان‘ کو انسانی تاریخ کی اہم ترین ایجاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادب معاشرے کی فکر و روایت کا جزلائنفک ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ ایک سماج جتنا زیادہ مہذب ہوگا، اس کی زبان اتنی ہی بہتر ہوگی۔ سماج جتنا بیدار ہوگا، اس کا ادب اتنا ہی وسیع ہوگا۔