اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Leopard In Garhwa آدم خور تیندوے کو قابو کرنے کے لئے شکاری نواب شفاعت علی خان سے مدد طلب - نواب شفاعت علی خان

جھارکھنڈ کے محکمہ جنگلات نے گڑھوا ضلع کے پلامو ڈویژن میں آدم خور تیندوے کا پتہ لگانے اور اسے خاموش کرنے کے لیے حیدرآباد کے ایک شکاری نواب شفاعت علی خان سے مدد طلب کی ہے۔ تیندوے نے 10 دسمبر سے اب تک چار بچوں کو ہلاک کردیا ہے۔Leopard In Garhwa

نواب شفاعت علی خان
نواب شفاعت علی خان

By

Published : Jan 3, 2023, 9:09 AM IST

گڑھوا (جھارکھنڈ): آدم خور تیندوے کو تلاش کرنے اور اسے خاموش کرنے کے لیے جھارکھنڈ کے محکمہ جنگلات نے حیدرآباد میں مقیم مشہور شکاری نواب شفاعت علی خان سے مدد طلب کی ہے، جبکہ 50 سے زیادہ ٹریپ کیمرے، ایک ڈرون اور بڑی تعداد میں اہلکار ایک تیندوے کا سراغ لگانے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ اس تیندوے نے پالامو ڈویژن میں 10 دسمبر سے اب تک چار بچوں کی جان لے لی ہے۔ سرکاری طور پر شبہ ہے کہ تمام چار بچے، جن کی عمریں 6 سے 12 سال کے درمیان تھیں، جن میں تین گڑھوا اور ایک لاتیہار ضلع میں ایک ہی تیندوے کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔ رامکنڈہ، رانکا اور بھنڈاریا کے تقریباً 50 گاؤں آدم خور تیندوے کی موجودگی سے خوفزدہ ہیں۔ اموات کے بعد محکمہ جنگلات نے لوگوں سے کہا کہ وہ غروب آفتاب کے بعد گھروں سے باہر نہ نکلیں۔Leopard terror in Garhwa

رامکنڈہ بلاک کے ایک کسان رویندر پرساد نے کہا کہ ہم تیندوے کے خوف سے بے خواب راتیں گزار رہے ہیں۔ خواتین اور بچے خوفزدہ ہیں۔ شام کے وقت کرفیو جیسی صورتحال دکھائی دیتی ہے۔ وہیں گڑھوا فاریسٹ ڈویژن نے جمعرات کو ریاست کے چیف وائلڈ لائف وارڈن کو تیندوے کو آدم خور قرار دینے کی تجویز پیش کی تھی اور اس نے تین شکاریوں کے نام بھی تجویز کیے تھے جن میں نواب شفاعت علی خان اور سابق رکن اسمبلی گری ناتھ سنگھ شامل ہیں۔

گڑھوا فاریسٹ ڈویژن نے کہا کہ جانور کو آدم خور قرار دینے کے لیے کچھ باضابطہ طور پر عمل کیا جاتا ہے۔ ہماری پہلی ترجیح تیندوے کو خاموشی کے ساتھ پکڑنا ہے، جو کہ ماہرین کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اس لیے ہم نے اپنی کوشش میں مدد کے لیے نواب شفاعت علی خان سے مشورہ کیا ہے۔ پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (وائلڈ لائف) سمنتا نے کہا کہ شفاعت علی خان کی جنوری کے پہلے ہفتے میں آمد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پکڑنا ممکن نہیں تھا، تو ہم چیتے کو آخری آپشن کے طور پر مارنے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ شفاعت علی خان نے تصدیق کی کہ ریاستی جنگلات کے اہلکاروں نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ انہیں جھارکھنڈ کا دورہ کرنے اور تیندوے کی نگرانی اور اسکو خاموش کرنے میں مدد کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ تاہم انہیں ابھی تک اس سلسلے میں کوئی سرکاری خط موصول نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں:۔Leopard Killed in Ori اوڑی میں آدم خور تیندوے کو مار گرایا گیا

کشواہا گاؤں اور اس کے آس پاس تیندوے کے ممکنہ راستے میں 50 سے زیادہ ٹریپ کیمرے لگائے گئے ہیں جہاں 28 دسمبر کو ایک 12 سالہ لڑکے کو تیندوے نے ہلاک کر دیا تھا۔ گڑھوا کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر (ڈی ایف او) ششی کمار نے کہا کہ چیتے کا ابھی تک سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ ٹریپ کیمروں کے علاوہ ہم ڈرون کیمروں کا بھی استعمال کر رہے ہیں لیکن اس میں بھی تیندوے کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اتوار کو کیمروں کی لوکیشن تبدیل کر کے اس کا سراغ لگانے کی ایک اور کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میرٹھ سے تین پنجرے بھی منگوائے ہیں، جو اتوار کی شام تک پہنچنے کا امکان ہے۔ تیندوے نے 10 دسمبر کو مبینہ طور پر اپنا پہلا شکار کیا جس میں ایک 12 سالہ لڑکی کو ہلاک کردیا۔ اس کے بعد 14 دسمبر کو گڑھوا ضلع کے بھنڈاریا بلاک کے روڈو گاؤں میں ایک چھ سالہ بچے کی موت ہو گئی تھی، جب کہ 19 دسمبر کو رنکا بلاک کے سیواڈیہ گاؤں میں ایک اور چھ سالہ بچی کو تیندوے نے مار ڈالا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details