اشفاق سیفی نے بتایا کہ کہ اعظم گڑھ میں کمیشن کے ایک رکن دورے پر گئے تھے جہاں پر میٹنگ میں مدارس کے پرنسپلز کے شامل نہ ہونے پر ایک دن کی نتخواہ کاٹنے کا معاملہ سامنے آیا تھا، کمیشن نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے معاملہ کو رفع دفع کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ اس کے بعد کمیشن کے رکن سریش جین نے مدارس کے حوالے سے ایک بیان دیا۔ اترپردیش میں پانچ ہزار مدرسہ بند کیے جائیں گے یہ وہ مدارس ہیں جنہوں نے مدرسہ بورڈز کے پورٹل پر اپنے دستاویزات کی تفصیلات جمع نہیں کیے تھے۔
ان مدارس کو حکومت کی جانب سے ملنے والی مراعات بھی نہیں ملیں گی تاہم ان کے علاوہ سبھی مدارس مطمئن رہیں اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں مزید کہا کہ کمیشن اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔ اگر مدارس کے حوالے سے شکایت موصول ہوتی ہے تو اسے کمیشن حکومت کو آگاہ کرے گا۔ اس کے علاوہ کمیشن کا براہ راست مدارس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔