اردو

urdu

امیر شریعت کا انتخاب جلد اور پر امن ہو گا: نائب امیر شریعت

امارت شرعیہ نے گذشتہ 8 اگست کو انتخاب کا اعلان کیا تھا۔ 31 مئی کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی۔ اس بار نائب امیر شریعت نے ملک میں رائج طریقہ انتخاب اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

By

Published : Sep 2, 2021, 11:55 AM IST

Published : Sep 2, 2021, 11:55 AM IST

vice president of ameer shariah
vice president of ameer shariah

امارت شرعیہ بہار، اوڈیسہ اور جھارکھنڈ کے آٹھویں امیر شریعت کا انتخاب موجودہ نائب امیر شریعت کے لیے چیلینج بن گیا ہے۔ نئے امیر شریعت کے انتخاب میں ہو رہی تاخیر کے درمیان انہوں نے عنقریب اور پُرامن انتخاب کرانے کی بات کہی۔

Vice President of Ameer Shariah

امارت شرعیہ بہار اوڈیسہ جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے تقریبا 6 کروڑ مسلمانوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ جب جب امیر شریعت کا انتخاب ہوا، اختلافات اور تنازعات پیدا ہوئے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب اختلافات اس حد تک بڑھ گئے ہیں۔


امارت شرعیہ نے گزشتہ 8 اگست کو انتخاب کا اعلان کیا تھا۔ 31 مئی کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی۔ اس بار نائب امیر شریعت نے ملک میں رائج طریقہ انتخاب اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس طریقے پر محبان امارت شرعیہ کو زبردست اعتراض ہوا۔ امارت کے اہل کارواں کو اختلافات اور مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا لیکن مولانا فیصل ولی رحمانی کے رفقائے کار کے ذریعہ امارت شرعیہ کے مطابق زبردستی پرچہ نامزدگی داخل کیا گیا جبکہ اس سے پہلے ہی امارت شرعیہ نے انتخاب کی تاریخ ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں:۔'ووٹنگ کے ذریعہ منتخب امیر غیر شرعی ہو گا'


ابھی بھی دعوے داروں اور امارت کے اہلکاروں اور محبان کے درمیان کشیدگی برقرار ہے لیکن نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی نے ای ٹی وی سے خصوصی ملاقات میں عنقریب انتخاب اور پر امن طریقے سے کرانے کا دعوٰی کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر امیدوار کے پاس الگ الگ دعوے ہیں لیکن انتخاب دستور کے مُطابق اور پر امن ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details