ضلع رامپور کے مدرسہ اسلامیہ عربیہ فیض العلوم میں جشن آزادی کی تقریب میں سوامی لکشمی شنکرا چاریہ نے شرکت کرکے جنگ آزادی میں مجاہدین آزادی اور علماء کرام کے کردار پر تفصیلی گفتگو کی۔ سوامی نے کہا کہ تحریک آزادی میں مدارس اسلامیہ اور علماء کرام کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
swami lakshmi shankaracharya
اس موقع پر انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کی لڑائی میں ہندو ۔ مسلم نے مل کر حصہ لیا تھا، دونوں نے کافی اہم کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب آزادی کی جنگ ایک ساتھ مل کر لڑی گئی تھی تو اس آزادی کے دن کا پیغام بھی یہ جانا چاہئے کہ اس ملک کی ترقی اور مضبوطی ہندو مسلم اتحاد پر ہی منحصر ہے اور اسی کی بنیاد پر ہمارا ملک ترقی کر سکے گا۔
مزید پڑھیں:۔’ہندو مسلم اتحاد کو درہم برہم نہیں کرنا چاہیے‘
قابل ذکر ہے کہ سوامی لکشمی شنکرا چاریہ وہ مصنف ہیں جنہوں نے ہندو انتہا پسندوں کے ایما پر اپنی تصانیف کے ذریعہ یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی تھی کہ اسلام دہشت گردی کی تعلیم دیتا ہے۔
اس کے بعد انہوں نے اسلام کے خلاف مزید لکھنے کے لئے جب پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کا گہرائی سے مطالعہ کیا تو ان کی زندگی ہی بدل گئی اور سوامی کی زندگی میں ایسا انقلاب آیا کہ انہوں نے اپنی ہی تصانیف کے خلاف اسلام آتنک یا آدرش تصنیف کرکے اپنی سابقہ غلطی کو درست کیا۔
علاواں ازیں لکشمی شنکر اچاریہ نے ہندو۔مسلم اتحاد کو فروغ دینے کے لئے ''ہندو۔مسلم ایکتا منچ'' نامی تنظیم بھی قائم کی ہے۔