لکھنؤ: ٹک ٹاک اسٹار و بی جی پی لیڈر سونالی پھوگاٹ موت سے تقریبا 15 پہلے ہی پی اے سدھیر سنگوان کی تمام حقیقت جان چکی تھی یا پھر کچھ ایسا انہیں سدھیر کے بارے میں پتہ چل گیا تھا کہ وہ سدھیر سے فاصلہ بنانا چاہتی تھی، لیکن وہ ڈری ہوئی تھی۔ اس بات کا انکشاف ایم اے فلم انٹرٹینمنٹ پروڈکشن ہاؤس کے مالک محمد اکرم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کی۔ اکرم کو سونالی پھوگاٹ کے ساتھ کسی تقریب کے لیے کام کرنے والے تھی۔ Exclusive with Mohammad Akram on Sonali Phogat Murder Case
ایک طرف سونالی پھوگاٹ کی پراسرار موت میں گوا پولس نے بڑے انکشاف کیے ہیں۔ گوا پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ سونالی کو جان بوجھ کر بوتل کے ذریعے 1.5 گرام ایم ڈی ایم اے دیا گیا تھا اور یہ دینے والا کوئی اور نہیں خود اس کے قریبی دوست سدھیر تھا۔ وہیں اب یوپی کے سیتا پور سے تعلق رکھنے والے فلم پروڈکشن ہاؤس کے مالک محمد اکرم نے ایک انکشاف کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محمد اکرم نے کہاکہ وہ گزشتہ 9 ماہ سے سونالی پھوگاٹ سے رابطے میں تھے۔ کچھ مہینوں تک وہ سدھیر کو اپنا سب سے خاص بتاتی تھیں۔ لیکن، اچانک وہ سدھیر سے دور ہونے لگی۔ یہاں تک کہ سونالی نے سدھیر سے کسی بھی قسم کے پیسوں کے لین دین اور ان کے تعلقات کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اکرم کا کہنا ہے کہ تقریباً 9 ماہ قبل انہوں نے سونالی پھوگاٹ کو ایک کام کی وجہ سے ای میل کیا تھا۔ سدھیر سنگوان کا نمبر شیئر کرتے ہوئے سونالی نے کہا کہ کاروبار سے متعلق معاملات صرف سدھیر ہی کریں گے۔ اکرم نے سدھیر سے بات کی تو وہ سونالی سے بات کیے بغیر ہر بات پر راضی ہوجاتا تھا۔ لیکن انہوں نے ایک بار سونالی سے کام سے متعلق بات کرنی چاہی، جس کے بعد اکرم اور سونالی کے درمیان بات ہونے لگی۔
اکرم نے بتایا کہ کچھ ہی دنوں میں ان کی سونالی سے کافی دیر تک بات چیت شروع ہوئی اور وہ دوست بن گئے۔ لیکن اسے ایک بات عجیب لگتی تھی کہ وہ جب بھی صبح، شام اور رات کو فون کرتا تھا، سونالی کا فون اس کا پی اے سدھیر اٹھاتا تھا۔ اس سے اکرم کو زیادہ پریشانی نہیں ہوئی، کیونکہ وہ صرف اپنے کام سے متعلق تھے۔ تاہم اس دوران وہ سونالی سے بات کرتے رہے۔ ان کے درمیان دیگر باتیں بھی ہوئیں۔