اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Boycott Trend In Bollywood Industry 'بالی ووڈ انڈسٹری پر بائیکاٹ کا نہیں کوئی اثر نہیں پڑتا' - بالی ووڈ انڈسٹری

فلم ڈائریکٹر شعیب چودھری نے کہا کہ ہندی فلموں کی کم کمائی کی خاص وجہ یہ ہے کہ زیادہ تر ہندی فلمیں دیکھنے والے غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، جو پانچ کلو راشن پر زندگی گزارتے ہیں، ایسے میں ان سے پانچ سو روپے کا ٹکٹ خریدنے کی امید کیسے کرسکتے ہیں۔ Boycott Trend In Bollywood Industry

بالی ووڈ انڈسٹری پر بائیکاٹ کا نہیں کوئی اثر نہیں پڑتا
بالی ووڈ انڈسٹری پر بائیکاٹ کا نہیں کوئی اثر نہیں پڑتا

By

Published : Aug 31, 2022, 7:37 PM IST

لکھنؤ: کہا جاتا ہے کہ آرٹسٹ یا فنکار کا کوئی مذہب نہیں ہوتا وہ مذہبی خانوں سے بالاتر ہوکر کام کرتے ہیں لیکن حالیہ دنوں میں بولی وڈ فلموں کی ریلیز سے قبل سوشل میڈیا پر بائیکاٹ کا ٹرینڈ عام ہو گیا ہے اور فلموں کو خاص نظریہ سے دیکھا جانے لگا ہے، جس کے سبب سنیمار گھروں کے باہر احتجاج کرنا اور فلموں کے پوسٹر پھاڑنا معمول بن چکا ہے۔ ایسے میں بالی ووڈ انڈسٹری میں کام کرنے والے ایکٹر، ڈائریکٹر اور فلم پروڈیوسر کیا سوچ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بالی وڈ فلم ڈائریکٹر شعیب چودھری سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی ہے۔ Exclusive interview with Film director Shoaib Chaudhary

بالی ووڈ انڈسٹری پر بائیکاٹ کا نہیں کوئی اثر نہیں پڑتا

فلم ڈائریکٹر شعیب چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بائیکاٹ مہم سے فلم انڈسٹری پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ کرونا وبا کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں فلم دیکھنے کے عادی ہو چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سنیما گھروں میں فلم ریلیز ہونے کے بعد اب ویسے بھیڑ نہیں لگتی ہے، جیسے پہلے لگتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کہ فلموں کو اب کم بجٹ میں بنانا چاہیے جس کی وجہ سے پرشانی کا سامنا نہ ہو۔ بایئکاٹ ٹرینڈ کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ سماج میں فلموں کو دو خانوں میں تقسیم کرکے ایک خاص نظریہ قائم کیا جاتا ہے۔ ایک فنکار ذات پات اور مذہب سے بالاتر ہو کر اپنی فنکاری کا مظاہرہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کی میری کئی ایسی فلمیں ہیں جس کی شوٹنگ رمضان کے ماہ میں ہوئی اور فلم کی شوٹنگ کی شروعات گنیش پوجا سے ہوئی اور شام کے وقت سب نے ایک ساتھ افطار کیا۔ لہذا فلموں کو مذہبی خانوں میں تقسیم کرنا غلط ہے۔ حالیہ دنوں میں انوپم کھیر نے سوشل میڈیا پر اپنا درد بیان کیا تھا جس پر انہوں نے کہا کہ انوپم کھیر ایک معروف اور بہت ہی قابل اداکار ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ کشمیر فائل کے بعد انہوں نے جو شہرت کمائی ہے اس کے بعد ان کو مزید شہرت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوئی ہے۔ اب نوجوان نسل کو موقع دینا چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔ کیا اب سنیما ہال کے بجائے آن لائن فلمیں ریلیز ہوں گی؟

ہندی فلموں کی کم کمائی پر انہوں نے کہا کی ہندی فلموں کی کم کمائی کی خاص وجہ یہ ہے کہ زیادہ تر ہندی فلمیں دیکھنے والے غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، جو پانچ کلو راشن پر زندگی گزارتے ہیں، ایسے میں ان سے پانچ سو روپے کا ٹکٹ خریدنے کی امید کیسے کرسکتے ہیں۔ کشمیر فائل کی مقبولیت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ سینما گھروں کے باہر دائیں بازو کی جماعتوں کے کارکنان نے ٹکٹ خرید کر کے تقسیم کئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ فلم بہت مقبول ہوئی۔

پاکستان اور ہندوستان کے اداکاروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب بین الاقوامی سطح پر دونوں ملک آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، انوپم کھیر اپنی فلم کی پروموشن پاکستان میں کر سکتے ہیں، دیگر تمام کام ایک دوسرے ملک میں ہو رہے ہیں تو بولی وڈ انڈسٹری کے اداکار اور فنکار پاکستان کیوں نہیں جا سکتے یا پاکستان کے اداکار اور فنکار بھارت میں کام کیوں نہیں کر سکتے۔ میری دونوں ممالک کی حکومتوں سے گزارش ہے کہ دونوں ملک ایک قدم آگے بڑھائیں تاکہ خوشگوار ماحول قائم ہو سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details