ڈاکٹر ظہیر احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے تعلیمی تحقیقاتی اور سیاسی سفر Education research and political journey سے متعلق کہا کہ ان کی تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہوئی ہے اور انھیں این ایف ایچ ایس کے سروے کے لیے ٹیکلنکل ہیڈ بنایا گیا Technical head appointed for NFHS اور این ایف ایچ ڈیٹا پر انھوں نے کافی کام کیا ہے۔
بی جے پی رہنما ڈاکٹر ظہیر احمد خان سے خصوصی گفتگو 1993 میں نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے پہلے راونڈ 1998 میں دوسرے راونڈ اور 2003 سے 2005 کے تیسرے راؤنڈ میں بھی انھوں نے بھارت کے ہیڈ کے طور پر کام کیا ہے۔
ڈاکٹر ظہیر احمد خان نے بی جے پی سے جڑنے کی وجہ بتاتے ہوے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں اس لئے میں خود دل سے بی جے پی سے جڑا ہوں۔
انھوں نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی نےسب کا ساتھ سب کا وکاس، صاف نیت کی سرکار، یہ نعرہ مسلمانوں کو بھروسہ دلانے کے لیے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Christian Leaders about Anti-Conversion Bill:'بی جے پی اینٹی کنورژن بل کے ذریعے اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے'
انہوں نے کہا کہ ہم مسلمانوں تک یہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ بی جے پی آپ کی اپنی خود کی پارٹی ہے اس کو سمجھیے، کانفیڈنس دکھائیے، ووٹ دیجیے اور اقتدار میں لائیے۔ انھوں نے کہا مودی جی ہی سب کے خواب پورے کرسکتے ہیں۔
show confidence in bjp says zaheer khan
بی جے پی کے مسلمانوں کو الیکشن میں ٹکٹ نہ دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ٹکٹ دیتی ہے بی جے پی، ایسا نہیں ہے کہ ٹکٹ نہیں دیتی۔ اور مسلمانوں کو جب بی جے پی ٹکٹ دیتی ہے تو وہ امیدوار ہار جاتے ہیں کیونکہ مسلمان بی جے پی کے مسلم امیدوار کو ووٹ نہیں دیتے۔ اگر اکثریت سے ووٹ دیں تو بی جے پی ٹکٹ دیتی ہے۔
2022 میں یوپی اور گجرات کے اسمبلی انتخابات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان انتخابات میں جیت حاصل کرے گی اور اقتدار میں رہے گی۔
گجرات میں اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی انٹری پر انہوں نے کہا کہ 'چھوٹی موٹی پارٹیز کے تعلق سے میں کوئی بات نہیں کروں گا کیونکہ میں مین پارٹیز پر فوکس کرتا ہوں۔'