پٹنہ: گذشتہ دنوں گیا کے ایک مندر میں نتیش کابینہ کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اسرائیل منصوری کے داخل ہونے کے بعد سے بہار میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا تھا، دراصل وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہمراہ اسرائیل منصوری بھی گیا ضلع کے انچارج وزیر کے طور پر دورہ میں ساتھ تھے، طے شدہ پروگرام کے مطابق نتیش کمار کو ایک مندر میں جانا تھا، قافلہ میں جتنے لوگ تھے سبھی لوگ مندر کے اندر داخل ہو گئے، جس میں اسرائیل منصوری بھی تھے، جبکہ مندر کے گیٹ پر اعلان چسپاں تھا کہ غیر ہندوؤں کا مندر میں داخل ہونا ممنوع ہے، جسے اسرائیل منصوری نہیں دیکھ سکیں اور داخل ہو گئے، وہاں سے واپسی کے بعد جب مندر انتظامیہ اور پجاریوں کو اس کا علم ہوا تو مندر کو گنگا جل سے دھویا گیا اور نتیش کمار سے وزیر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا۔Muslim Minister Entering Temple
مذکورہ معاملے پر پہلی بار ای ٹی وی بھارت سے خصوصی کرتے ہوئے وزیر اسرائیل منصوری نے کہا کہ یہ اتنا بڑا معاملہ نہیں تھا، جسے کچھ لوگوں نے اتنا طول دے دیا، یہ ہماری تہذیب ہے کہ میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں، میں بچپن سے دوستوں کے ساتھ مندر جاتا رہا ہوں، صحیح بات یہ ہے کہ جہاں بورڈ چسپاں تھا۔ اس پر ہماری نظر نہیں پڑی کہ اس مندر میں غیر ہندؤں کے داخلے پر پابندی ہے، ورنہ میں اندر داخل نہیں ہوتا اور اس حکم کا بھی احترام کرتا۔ جو لوگ مجھے جانتے ہیں وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ میں ہر مذہب کے ایک ایک چیز کا احترام کرتا ہوں، یہ بھول چوک ہوئی، جسے اوپر والا بھی معاف کرے گا۔Exclusive Interview of Israil Mansuri