نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں دو سال کے وقفہ کے بعد عیدالفطر کی نماز اجتماعی طور پرادا کی گئی۔ تمام بندشیں اور پابندیاں ختم ہونے کی وجہ سے مساجدوں میں جم غفیر رہی۔ مسلم اکثریتی علاقہ اوکھلا کے جامعہ نگر میں عید الفطر کی نماز جوش و جذبے کے ساتھ ادا کی گئی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی جامع مسجد، خلیل اللہ مسجد اور جماعت اسلامی ہند کی مسجد اشاعت الاسلام، نور نگر کی کہکشاں مسجد، شاہین باغ کی شاہین جامع مسجد اور سنابل مسجد میں نمازیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے مسجد کے باہری علاقوں میں شکرانہ کی نماز ادا کی۔
بنگلور: ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں فرزندان توحید نے نہایت خوشی کے ساتھ عید الفطر کی نماز ادا کی اور سبھی نے اللہ رب العزت سے ملک میں امن و امان کے لئے دعائیں کیں۔ اس موقع پر موجود کئی ہندو برادران نے مسلمانوں کو گلے لگایا۔ عید کے موقع پر مقامی رکن اسمبلی اور وزیر برائے ہارٹی کلچر منیرتنا نے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اسی طرح ہندو و مسلمانوں کے درمیان آپسی محبت و بھائی چارہ ہمیشہ رہے۔
کولکاتا: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا وائرس کے منحوس سائے کے تقریباً دو برس بعد بغیر کسی بندش کے عید الفطر کی نماز کا اہتمام کیا گیا۔ مغربی بنگال حکومت نے بھی اس مرتبہ عید کے موقع پر کسی بھی قسم کی ہدایات جاری نہی کیا۔ جس کی وجہ سے عام لوگوں نے پورے جوش و خروش کے ساتھ روایتی انداز میں عید الفطر کی نماز ادا کیا۔
بیرکپور کورٹ کے سینئر وکیل علی حیدر انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس مرتبہ روایتی انداز میں عید کی نماز ادا کرنے کا یاد گار موقع دیا. اللہ نے اپنے بندوں پر غیر معمولی کرم فرمایا ہے۔وارڈ نمبر دس سے کاونسلر مقصود حسن نے کہا کہ ہماری لئے سب سے بڑی خوشی اجتماعی جماعت کے ساتھ عید کی نماز میں شرکت کی۔ گزشتہ دو برسوں سے پابندیوں کی وجہ سے ہم الگ الگ عید کی نماز ادا کرتے تھے لیکن اس مرتبہ وہ دن آ ہی گیا جب ہم ایک ساتھ اجتماعی جماعت کہ شکل میں عید کی نماز ادا کرنے کے لئے صف میں کھڑے ہو کر بارگاہ الہی میں سجدہ ریز ہوئے۔
سی آر پی ایف کے ہیڈ کانسٹیبل سکندر علی، سی آر پی ایف بٹالین میں کانسٹیبل افتخار احمد اور سی آر پی ایف جوان شیخ ببلو نے کہا کہ کورونا وائرس کے سبب ہمیں قومی ڈیوٹی پر تعینات تھے لیکن حالات معمول پر آنے کے بعد ہمیں گھر پر عید منانے کی چھٹی ملی ہے جس کی وجہ سے ہم بہت خوش ہے۔
وہیں دوسری طرف شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا میونسپلٹی کے چیئرمین رامن داس نے عید کی نماز کے موقع پر مختلف مساجد کے دورے پر گئے امام و عام لوگوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر ہم نے تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ مسلم بھائیوں کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی درپیش نا ہو۔ گارولیا ٹاؤن میں تمام مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے تہواروں میں شرکت کرتے ہیں۔ اس ٹاؤن کو منی بھارت (چھوٹا بھارت) کہا جائے تو قطعی غلط نہیں ہوگا۔
دوسری طرف گارولیا نوری مسجد کے امام اور مدرسہ عربیہ ملیہ کے سربراہ مولانا جہانگیر مصباحی نے کہا کہ گارولیا میونسپلٹی کے چیئرمین رامن داس اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے عید کے موقع پر تمام تر سہولیات فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر برسوں سے سڑکوں پر نماز ادا کی جاتی ہے اور آج بھی ادا کی گئی۔ حکومتی اور پولیس انتظامیہ کی ہدایات پر عملدرآمد کرنے سے کہیں نماز ادا کی جا سکتی ہے۔ کسی کے کچھ کہنے سے کچھ نہیں ہوتا ہے۔
مالیگاؤں:ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں واقع تاریخی لشکروالی عیدگاہ پر مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے نماز عیدالفطر ادا کی اور ملک کے امن و امان اور خوشحالی کیلئے دعا کی گئی۔ اس موقع پر عیدگاہ کے امام و خطیب مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عیدگاہ سے انہوں نے لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ ملک میں کچھ لوگ یہ چاہتے ہیں کہ مسلمان ہتھیار اٹھائے، جس سے ملک کے امن و امان کی فضاء متاثر ہوجائے لیکن ایسے میں ہمیں صبر و برداشت سے کام لینا ہوگا ملک کا دستور سب کے لئے یکساں ہیں۔