سرینگر:جموں وکشمیر میں نماز عید کاسب سے بڑا اجتماع آثار شریف درگاہ حضرت بل سری نگر میں منعقد ہوگا جب کہ جموں میں سب سے بڑا اجتماع جامع مسجد تالاب کھٹیکاں میں ہوگا۔ حضرت بل میں نماز عیدالفطر صبح ساڑھے 10 بجے ادا کی جائے گی۔ تاریخی عیدگاہ اور مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ ان مقامات پر نقصِ امن کی کوششیں ہوسکتی ہیں۔ سیاسی تنظیموں نے نماز عید پر پابندی کو مذہبی معاملات میں مداخلت سے تعبیر کیا ہے اور اسے حکومت کے دوہرے معیارات اپنانے سے تعبیر کیا ہے۔ Eid-ul-Fitr is Being Celebrated in Jammu and Kashmir
وادی کے دیگر علاقوں میں معمول کے مطابق نماز عید کے اجتماعات کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ وادی اور جموں کے سبھی 20 اضلاع میں نماز عید کے عظیم الشان اجتماعات ہورہے ہیں۔ جموں شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں کے علاوہ راجوری، پونچھ، ڈوڈہ، بھدرواہ، کشتواڑ، بانہال، رامبن، راجوری، پونچھ، کرگل اور لیہہ میں بھی عظیم الشان اجتماعات کا انعقاد ہو گا جن میں لاکھوں فرزندان توحید شرکت کریں گے۔ وادی کے دوسرے بڑے شہروں اور قصبوں میں بھی عید جوش و جذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ مساجد و خانقاہوں میں بڑے بڑے اجتماعات ہورہے ہیں اور فرزندان توحید کی جانب سے سربسجود ہو کر بارہ گاہ الٰہی کا شکر ادا کیا جائے گا۔ عالم انسانیت میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔
ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادیٔ کشمیر میں بھی عیدالفطر مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ ایسے میں کورونا بحران کے دو برس بعد عیدگاہوں اور مساجد میں بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جہاں پر فرزندان توحید نے نماز عید ادا کی اور جموں وکشمیر خاص کر وادیٔ کشمیر کے امن وامان، سلامتی وترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع کی تمام چھوٹی بڑی مساجد اگرچہ صبح سے ہی وعظ وتبلیغ اور اللہ اکبر کی صداؤں سے گوج رہی تھیں۔ لیکن مرکزی جامع مسجد سرینگر میں اس متبرک اور مبارک دن پر بھی خاموشی چھائی رہی۔کیونکہ انتظامیہ کی جانب سے جامع مسجد سرینگر میں نمازِ عید ادا کرنے کے اجازت نہیں دی گئی تھی۔ حکام کے اس رویے پر سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
پلوامہ:
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھی وادی کے دیگر اضلاع کی طرح دو سال بعد اجتماعی طور پر عیدالفطر کی نماز ادا کی گئی۔ ضلع پلوامہ میں سب سے بڑی تقریب جدید عیدگاہ پلوامہ میں منقعد کیا گیا تھا جبکہ کہ ضلع کے دیگر علاقوں میں بھی اجتماعی طور عید نماز ادا کی گئی۔ اس ضمن میں علمائے دین نے عیدالفطر پر روشنی ڈالی اور بعد میں امن و سلامتی کی دعائیں بھی مانگی۔
جنوبی کشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں میں بھی بارشوں کے باوجود عیدالفطر بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ضلع شوپیاں میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع مرکزی جامع مسجد میں منعقد ہوا ،جہاں نماز عید صبح ساڑھے دس بجے ادا کی گئی۔عیدالفطر کے ان روح پرور اجتماعات میں وادی میں مکمل امن وامان کی بحالی، ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
پہاڑی ضلع شوپیاں میں بارشوں کے سبب لوگوں کو نماز عید کی ادائیگی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اکثر مقامات پر عید گاہوں میں پانی بھر جانے کے سبب مساجد کے اندر ہی عید کی نماز ادا کی گئی تاہم بارشوں کے باوجود عید نماز ادا کرنے کے لیے ہزاروں فرزندان توحید نے نماز عید ادا کی۔
بڈگام:
بڈگام میں عید الفطر کا سب سے بڑے اجتماع مرکزی امام باڑہ بڈگام میں ادا کی گئی۔ اس دروان جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدرحجۃ الاسلام والمسلمین آغاسید حسن الموسوی الصفوی کی قیادت میں نماز عید ادا کی گئی۔اس موقعہ
پر آغاسید حسن نے اپنے خطاب کے دوران فلسفہ عید الفطر پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے دعا کی کہ یہ عید عالم اسلام کے لیے خوشی اور امن و استحکام کا کا پیغام لیکر آئے۔
گاندربل:
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بھی عیدالفطر کی نماز ادا کی گئی۔ہزاروں لوگ گاندربل ضلع میں عید کے موقع پر عیدگاہوں، مساجد اور خانقاہوں میں نماز ادا کرتے دیکھے گئے ہیں۔ جبکہ گاندربل میں عید نماز کاسب سے بڑا اجتماع عیدگاہ گاندربل میں منعقد ہوا، جہاں ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید نے باجماعت نماز عید ادا کی۔لوگ ایک دوسرے سے گلے ملتے ہوئے سب کو مبارکباد دیتے نظر آئے۔