عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران ملک بھر میں عیدالفطر مکمل لاک ڈاؤن، جزوی لاک ڈاؤن یا سخت بندشوں کے درمیان جمعہ کے روز منائی جا رہی ہے۔
ملک بھر میں سیاسی، سماجی و مذہبی اجتماعات پر مکمل پابندی ہے جبکہ مغربی بنگال میں مذہبی رسومات اور عبادات کے لیے 50 افراد تک کے اجتماع کی اجازت ہے۔ بقیہ دیگر ریاستوں میں مساجد، عید گاہ اور کھلے میدان میں بھی پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر مکمل پابندی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ علماء کرام نے امسال بھی عید سادگی کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسلامک سینٹر آف انڈیا کے صدر مولانا خالد رشید فرنگی نے کہا کہ عوام سے میری اپیل ہے کہ عید بالکل سادگی سے منائی جائے۔ نہ شاپنگ کی جائے اور نہ ہی نئے کپڑے بنوائے جائیں۔ مسلمان پرانے کپڑے پہن کر ہی نماز ادا کریں۔ گھروں میں فینی بنا کر کھائیں لیکن کوئی بھی بڑا پروگرام نہ کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ-19 پروٹوکول کے مطابق مساجد میں صرف پانچ افراد ہی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ لہٰذا باقی کے لوگ اپنے گھروں میں ہی عید کی نماز ادا کریں۔
گھر میں عید کی نماز ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر کسی گھر میں چار افراد ہیں تو وہ لوگ باجماعت عید کی نماز ادا کریں، ورنہ اشراق کی نماز ادا کریں۔
اسی طرح دہلی کی شاہ جہانی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے عید الفطر کی نماز مساجد اور عیدگاہوں کے بجائے گھروں میں ہی ادا کریں۔