نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش اور میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت اپوزیشن سے انتقام لینے کے لیے ای ڈی کا استعمال کر رہی ہے۔ مودی حکومت کے اشارے پر ای ڈی نے پچھلے آٹھ برسوں میں 3010 چھاپے مارے ہیں اور ان میں سے 95 فیصد سے زیادہ چھاپے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے یہاں پڑے۔ یہی نہیں نیشنل ہیرالڈ معاملے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے 50 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی گئی۔ اسی طرح پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی اور موجودہ صدر ملکارجن کھڑگے سے بھی گھنٹوں پوچھ گچھ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 'بھارت جوڑو یاترا' سے بوکھلائی بی جے پی حکومت نے چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں 24 سے 26 فروری تک ہونے والے پارٹی کے جنرل کنونشن سے پہلے ای ڈی نے آج صبح پانچ بجے سے چھتس گڑھ کانگریس کے کئی عہدیداروں، ایم ایل ایز، میونسپل کارپوریشنوں کے صدر اورپارٹی کے کئی لیڈروں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے گھروں اور دفاتر پرگزشتہ آٹھ برسوں میں چھاپوں کی تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دوران ای ڈی نے 3000 سے زیادہ چھاپے مارے جبکہ کانگریس کی 2014 تک کی مدت کار میں ایجنسی نے 150 سے بھی کم چھاپے مارے۔ موجودہ حکومت نے کانگریس لیڈروں کے گھروں اور دفاتر پر آٹھ برسوں میں 24 بار، ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے ٹھکانوں پر19 بار، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈروں پر11 بار، شیو سینا پر آٹھ بار، ڈی ایم کے پر6 اور راشٹریہ جنتا دل و بہوجن سماج پارٹی پر پانچ، وائی ایس آرپر تین، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پردو، مارکسی کمیونسٹ پارٹی پر دو اور کئی دیگر پارٹیوں کے لیڈروں کے ٹھکانوں پرچھاپے مارے گئے۔