انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی دو رکنی ٹیم نے منی لانڈرنگ کیس میں سیتاپور جیل میں قید سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان سے ساڑھے چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ آپکو بتا دیں کہ 20 سے 24 ستمبر تک اعظم خان سے کئی مرتبہ پوچھ گچھ کی جائے گی تاہم اس بار انکوائری کو خفیہ رکھا گیا۔
منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں پوچھ گچھ کا عمل 4 گھنٹے تک جاری رہا۔ اس دوران کسی کو تنہا بیرک میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔ تفتیش کار پنکج کمار ترپاٹھی نے شام تقریبا ساڑھے چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ اس کے بعد ٹیم جیل سے باہر آئی اور لکھنؤ واپس آگئی۔
ای ڈی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اعظم خان کی صحت اچھی نہیں ہے، جس کی وجہ سے وہ جواب دینے میں کچھ وقت لے رہے تھے۔ ٹیم نے کچھ وقت اعظم خان کے بیٹے عبداللہ سے بھی بات کی لیکن ان سے زیادہ پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں:۔سیتاپور جیل میں اعظم خان سے ای ڈی کی پوچھ گچھ
واضح رہے کہ اس سے قبل پیر کو بھی ای ڈی کی ٹیم نے اعظم خان سے کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی تھی۔ ای ڈی کے افسران کے پہنچنے سے قبل رکن پارلیمان کی بیوی تزئین فاطمہ ان سے ملنے ضلع جیل پہنچی تھیں۔ ای ڈی کے دستک دینے کے بعد تزئین فاطمہ وہاں سے رخصت ہوگئیں حالانکہ ای ڈی کے افسران کے پہنچنے کے بعد جیل میں کچھ ہلچل نظر آئی۔
پرونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت درج معاملوں میں سماعت کرنے والی خصوصی عدالت سے کاروائی کی اجازت کے بعد ای ڈی کے دو افسر نے ضلع جیل میں اعظم خان سے الگ کمرے میں پوچھ گچھ کی۔ وہاں صرف تین لوگ ہی تھے جن کےدرمیان بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس پارٹی نے پنجاب میں نئی تاریخ رقم کی: قومی ترجمان
ای ڈی نے سال 2019 میں اعظم خان کے خلاف اترپردیش پولیس کے ذریعہ درج کئے گئے مقدمات میں سے کم سے کم 26مقدموں کا نوٹس لینے کے بعد جانچ شروع کی ہے۔ اعظم خان پر الزام ہے کہ رامپور میں یونیورسٹی کے لئے سرکاری ملکیت پر قبضہ کیا ہے۔ سال 2012 میں اعظم خان اکھلیش یادو کی قیادت والی حکومت میں شہری ترقیات کے وزیر تھے