گیا:ریاست بہار میں فساد کو انجام دینے کیلئے 'ویسٹیٹ انٹریسٹ گروپ' کا نام سامنے آیا ہے۔ بہار پولیس کے اکنامک آفینس یونٹ کے سائبر سیل ٹیم نے اس کا انکشاف کیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ بہار میں کئی مقامات جن میں ساسارام، بہارشریف اور گیا ضلع میں پر تشدد واقعے رام نومی تہوار کے موقع پر پیش آئے۔ سب سے زیادہ نقصانات کا سامنا بہار شریف کو کرناپڑا۔ بہار شریف کا فساد اس لیے بھی بڑا ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا آبائی ضلع ہے۔
یہاں مدرسہ عزیزیہ جو بہار کے وجود کی تاریخ کے ساتھ کا ہے یعنی اس کے قیام کو سو برس سے زیادہ ہوچکے ہیں۔ اسکے علاوہ صغریٰ کالج اور دیگر تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہاں ڈر کا ماحول ایسا قائم ہوا کہ کئی دنوں تک لوگ اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلے تھے۔ اب حالات بہتر ہیں اور اس واقعے کو لیکر حکومت کی کارروائی بھی تیز ہوگئی ہے۔
بہار پولیس کے ڈی جی پی آر ایس بھٹی سمیت کئی اعلیٰ حکام متاثر علاقہ کا دورہ کرچکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہار شریف فساد کی جانچ کے لیے بہار اکنامک آفینس یونٹ کو بھی لگایا ہے۔ اس کے تحت بہار اکنامک آفینس کی سائبر سیل نے تحقیقات کی ہے۔ جس میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ ہندو شدت پسندوں کا ایک گروپ ' ویسٹیٹ انٹریسٹ گروپ ' کے نام سے سوشل میڈیا پر ایک گروپ ہے، جس نے رام نومی کے موقع پر فساد کو انجام دینے کے لیے اشتعال انگیز بیانات اور ایک طبقے کے خلاف نازیبا اور گمراہ کن افواہیں گردش کرائی۔ جس کے بعد بہار شریف میں معاملے نے طول پکڑا اور دیکھتے ہی دیکھتے بہار شریف جل اٹھا۔