اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

India China Military Talk: بھارت۔ چین کے درمیان فوجی مذاکرات کا آج سولہواں دور

مشرقی لداخ تعطل پر بھارت اور چین کے درمیان فوجی مذاکرات کا 16 واں دور منعقد ہوگا۔China Indian Border Dispute

بھارت۔ چین کے درمیان فوجی مذاکرات کا آج سولہواں دور
بھارت۔ چین کے درمیان فوجی مذاکرات کا آج سولہواں دور

By

Published : Jul 17, 2022, 11:23 AM IST

بھارت اور چین آج مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تعطل کے باقی ماندہ مسائل کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی فوجی مذاکرات کا 16 واں دور منعقد کریں گے۔ East Ladakh standoff

مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تعطل کے بقیہ نکات سے متعلق بقیہ مسائل کو حل کرنے کے لیے آج بھارت اور چین کے اعلیٰ سطحی فوجی مذاکرات کا 16 واں دور منعقد ہوگا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ میٹنگ خطے میں ایل اے سی کے بھارت کی سرحد جانب چوشول مولدو میٹنگ کی جگہ پر ہوگی۔ اس سے قبل 11 مارچ کو بھارتی فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ بات چیت کے نئے مرحلے میں بھارت باقی تمام جگہوں سے فوجیوں کے جلد انخلاء پر اصرار کر سکتا ہے جہاں تعطل ابھی برقرار ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی نے 7 جولائی کو بالی میں مشرقی لداخ کی صورتحال پر بات چیت کی تھی۔ جی 20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے موقع پر ایک گھنٹہ طویل میٹنگ میں ایس جے شنکر نے وانگ یی کو مشرقی لداخ میں تمام زیر التوا مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیا۔ وزارت خارجہ نے ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہا کہ 'وزیر خارجہ نے تعطل کے بعض علاقوں سے فوجیوں کے انخلاء کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ باقی تمام علاقوں سے مکمل انخلاء کے لیے اس رفتار کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں امن بحال ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: India China Meeting: چینی وزیر خارجہ سے ہندوستان کی ایل اے سی کے معاملے پر بات چیت

ایس جے شنکر نے دوطرفہ سمجھوتوں اور پروٹوکول پر پوری طرح عمل پیرا ہونے کی اہمیت کا اعادہ کیا اور اس سے پہلے کی بات چیت کے دوران دونوں وزراء کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کو بھی دہرایا۔ غور طلب ہے کہ بھارت اور چین کی مسلح افواج درمیان مئی 2020 سے مشرقی لداخ میں سرحد پر تعلقات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ مشرقی لداخ تنازع میں جاری تعطل کو حل کرنے کے لیے بھارت اور چین نے اب تک فوجی اور سفارتی بات چیت کے کئی دور کیے ہیں۔ دونوں فریقین کے درمیان سفارتی اور فوجی مذاکرات کے نتیجے میں بعض علاقوں سے فوجیں واپس بلائی گئی ہیں۔ فی الحال دونوں ممالک کے ایل اے سی پر تقریباً 50 سے 60 ہزار فوجی حساس سیکٹر میں تعینات ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details