دیوندر سنگھ کے علاوہ ضلع کپواڑہ کے مزید دو اساتذہ کوبھی لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ دستور ہند کی دفعہ 311 کی شق (2) کے تحت نوکری سے برخواست کردیا گیا ہے۔
ڈی ایس پی دیویندرسنگھ سمیت دواساتذہ نوکری سے برطرف
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کے روز قومی سلامتی کے مفاد میں جموں و کشمیر پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دیوندر سنگھ کو نوکری سے برطرف کرنے کے احکامات صادر کئے، دیوندر سنگھ پر قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے الزام عائد کیا تھا کہ 'وہ مبینہ طور پر حزب المجاہدین کو مدد فراہم کررہے تھے'۔
اس سلسلے میں جموں وکشمیر حکومت کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے، جس میں مذکورہ تین لوگوں کو نوکری سے برطرف کرنے کے احکامات درج ہیں۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ 'لیفٹیننٹ گورنر بھارت کے آئین کے آرٹیکل 311 کی شق (2) تحت اس بات سے مطمئن ہیں کہ ریاست کی سلامتی کے مفاد میں دیوندر سنگھ کو نوکری سے برطرف کیا جاتا ہے اور اس معاملے میں کوئی تحقیقات کرنے کی گنجائش مناسب نہیں ہے'۔
اسی طرح کے احکامات لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ تعلیم میں کام کررہے دو اساتذہ جن میں کپواڑہ کے علاقے کرناہ کے گاؤں دلدار بت پورہ بشیر احمد شیخ ولد غلام محمد شیخ اور ٹریچ کپواڑہ کے محمد یوسف غنی ولد غلام قادر غنی شامل ہے کے حوالے سے جاری کئے گئے ہیں اور انہیں بھی نوکری سے برطرف کیا گیا ہے-
اس سے قبل ڈاکٹر عبدالباری نائک اسسٹنٹ پروفیسر جغرافیہ گورنمنٹ ڈگری کالج وومن ادھم پور اور نائب تحصیلدار (ریونیو آفیسر) پلوامہ کے علاوہ گورنمنٹ مڈل اسکول کپواڑہ کے ایک استاد ادریس جان کو بھی اسی قانون کے تحت نوکریوں سے برطرف کیا گیا تھا۔