بھارتی دفاعی تحقیق و ترقی کے ادارے (ڈی آر ڈی او) کی جانب سے تیار کردہ دوا 2۔ڈی اوکسی۔ڈی گلوکوز (2۔ڈی جی) کووڈ۔19 مریضوں کے لیے کسی آب حیات سے کم نہیں۔
دعویٰ کیا گیا جارہا ہے کہ یہ دوا کورونا مریضوں کے لیے کافی مفید ثابت ہورہی ہے۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ مذکورہ دوا کو گوالیار کے ڈی آر ڈی او نے تقریباً 25 برس پہلے ہی تیار کرلیا تھا۔
یہ بات سننے میں تھوڑی عجیب ضرور ہے، لیکن حقیقت یہی ہے کہ اس دوا کو 25 برس پہلے گوالیار کے ڈی آر ڈی او لیب میں تیار کرلیا گیا تھا۔ اس کے پیچھے ایک بے حد دلچسپ کہانی بھی ہے، جو کسی خزانے سے کم نہیں۔
دوا تیار کرنے والی ٹیم میں شامل گوالیار ڈی آر ڈی او کے ریٹائرڈ، سائنسدان ڈاکٹر کرونا شنکر پانڈے نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں مختلف دلچسپ باتیں بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ' دوا کی تیار میں در پیش مشکلات پر ڈاکٹر ونے جین نے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر عبدالکلام سے رابطہ کیا جس پر انہوں نے ان کی مدد کی۔
ڈاکٹر عبدالکلام نے انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر میڈیسن اینڈ الائیڈ سائنسز کے آنجہانی ڈاکٹر ونے جین سے پوچھا کہ کیا آپ نے اس مسئلے پر ڈی آر ڈی او کے ڈائریکٹر سوامی سے بات کی۔ آپ ان سے بات کرو کوئی حل نکل آئے گا۔
اس کے بعد ڈاکٹر جین نے ڈاکٹر سوامی سے بات کی اور سوامی اس پروجیکٹ کو گوالیار لے آئے۔ اس دوا کا استعمال برین ٹیومر کے علاج کے لیے بھی ہوتا ہے۔