اور 2022 کے صدراتی انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار کے طور پر صدر جمہوریہ منتخب ہوئیں۔ ووٹوں کی اکثریت حاصل کرنے کے بعد مرمو یہ عہدہ حاصل کرنے والی پہلی قبائلی اور دوسری خاتون بن کر تاریخ رقم کی۔ وہ 25 جولائی 2022 کو صدر جمہوریہ کے طور پر حلف لیں گی۔ دروپدی مرمو آج تک کی سب سے کم عمر ہوں گی جبکہ وہ پہلی ایسی صدر جمہوریہ ہیں جن کی پیدائش بھارت کی آزادی کے بعد ہوئی ہے۔ President of India Draupadi Murmu
ملک کی نومنتخب صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو اسے 'فرش سے عرش' تک کے سفر کی کہانی سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔ 64 سالہ دروپدی مُرمو نے اس سفر میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ انہوں نے عوامی زندگی کا آغاز بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سادہ کارکن اور ایک بلدیاتی ادارے کے کونسلر کے طور پر کیا اور اب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہوگئی ہیں۔
بھارت کی پہلی قبائلی خاتون صدر جمہوریہ دروپدی مُرمو اُڑیسہ کے ضلع میور بھنج کے پسماندہ اور قبائلی علاقے کے ایک چھوٹے سے گاؤں بیداپوسی میں پیدا ہوئیں۔ ابتدائی تعلیم آبائی ضلع میں ہی حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے رام دیوی مہیلا مہاودیالیہ، بھونیشور سے گریجویشن کیا۔ دروپدی مُرمو نے تقریباً پانچ سال حکومت اُڑیسہ میں کلرک کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد وہ رائرنگ پور کے سری اروبندو انٹیگرل ایجوکیشن سینٹر میں ٹیچر بن گئیں۔ یہاں تک ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انہوں نے 1997 میں بی جے پی کی رکنیت حاصل کرکے اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے اسی سال رائرنگ پور نگر پنچایت میں کونسلر کا انتخاب جیتا۔
ملک کے سب سے بڑے قبائلی گروپ 'سنتھال' سے تعلق رکھنے والی دروپدی مُرمو نے اپنے کام سے عوام میں پہچان بنائی اور سال 2000 میں اُڑیسہ کی رائرنگ پور اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئیں۔ انہوں نے 2000-04 کے دوران وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک کی کابینہ میں پہلے کامرس اینڈ ٹرانسپورٹ اور بعد میں ماہی پروری اور حیوانات کے محکمے کا چارج بھی سنبھالا۔ وہ 2006 میں اُڑیسہ بی جے پی کی درج فہرست قبائل یونٹ کی صدر بنیں۔
سال 2009 میں وہ ایک بار پھر رائرنگ پور سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئیں۔ ان کی زندگی میں اچانک اس وقت تعطل آ گیا جب ان کا بڑا بیٹا 2009 میں پُراسرار حالات میں انتقال کر گیا۔ چند سال بعد ان کا دوسرا بیٹا اور شوہر بھی اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ انہوں نے اس کے بعد کئی بار کہا کہ ان کی زندگی میں اب کچھ نہیں بچا۔ وقت کا پہیہ گھوما اور دروپدی مُرمو 2015 میں ہمسایہ ریاست جھارکھنڈ کی گورنر بنائی گئیں۔ انہوں نے یہ ذمہ داری جولائی 2021 تک نبھائی۔ این ڈی اے نے کئی ناموں پر غور و خوض کے بعد دروپدی مُرمو کو گزشتہ ماہ اپنا صدارتی امیدوار بنایا تھا اور وہ اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا کو شکست دے کر ملک کی پہلی شہری بن گئیں۔